امریکہ کا قیدیوں کے تبادلے کی تفصیلات بتانے سے گریز: یہ ایک مثبت قدم ہے/ جوہری مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں

نیویارک (ارنا) تہران اور واشنگٹن کے درمیان دوہری شہریت والے 5 قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بارے میں امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان نے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ معاہدہ امریکیوں کی رہائی اور وطن واپسی کی جانب ایک مثبت قدم ہے لیکن ان مذاکرات کا کسی اور معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔

ارنا کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان حالیہ معاہدے کے بارے میں صحافیوں سے کہا کہ میں ان افراد کی رہائی کے طریقہ کار کے بارے میں بات نہیں کر سکتا لیکن ہم اس وقت تک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے جب تک تمام لوگ امریکہ واپس نہیں آ جاتے۔

ویدانت پٹیل نے بتایا کہ امریکی محکمہ خارجہ گھر میں نظر بند ان پانچوں افراد سے رابطے میں ہے۔

جنوبی کوریا میں ایرانی رقم کے اجراء کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے کہا کہ یہ ایرانی رقم ہے جو جنوبی کوریا کے بینکوں میں ہے اور ایران کو اس رقم کو انسانی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دینا امریکی پالیسی کا حصہ ہے۔ انکے مطابق ایران یہ رقم امریکی پابندیوں سے ماورا انسانی ہمدردی کے سامان کی خریداری کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

کانگریس کے اس دعوے کے جواب میں کہ ایران کو 6 ارب ڈالر کی منتقلی نے تہران کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو ہوا دی، امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے کہا کہ مجھے واضح طور پر کہنا چاہیے کہ ان رقوم کے انسانی مقاصد کے لیے استعمال کی ہمیشہ اجازت دی گئی ہے لیکن خطے میں ایران کی تخریبی کارروائیوں، دہشت گردی کی حمایت اور دیگر اقدامات کے حوالے سے میں یہ ضرور کہوں گا کہ امریکہ ان کا مقابلہ کرتا رہے گا۔ ہم انسانی حقوق کے مسائل کے لیے ایران کو ذمہ دار ٹھہراتے رہیں گے۔

ویدانت پٹیل نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا یہ مذاکرات ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے ممکنہ بات چیت کا باعث بنیں گے؟ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاہدہ امریکیوں کی آزادی اور ان کی وطن واپسی کی جانب ایک مثبت قدم ہے لیکن ان مذاکرات کا کسی اور مسئلے سے تعلق نہیں ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں ہمارا ہدف اب بھی ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہے اور خطے میں ایران کے تخریبی اقدامات کے بارے میں ہماری رائے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .