آندے اسلپنوف نے ارنا کے ساتھ ایک گفتگو میں بتایا: سن 2022 میں فریقین کے درمیان تجارت میں سن 2021 کے مقابلے میں 22 فیصدی اضافہ ہوا ہے اور اہم بات یہ ہے کہ فریقین کے درمیان تجارت میں توازن ہے یعنی یوریشیا اقتصادی یونین نے جتنی مقدار میں ایران کو سامان برآمدکیا ہے، ایران نے بھی تقریبا اتنا ہی سامان یوریشیا کے رکن ملکوں کو برآمد کیا ہے۔
انہوں نے کہا: ہم ایرانی مصنوعات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہيں اور ایران و یوریشیا کے درمیان تجارت میں 75 فیصد چيزيں زراعتی ہيں۔
انہوں نے کہا: فریقین کے اعلی حکام اور عہدیداروں کے درمیان مسلسل رابطے سے تعاون میں اس حد تک فروغ پیدا ہوا ہے، ایران ہمارا پڑوسی ہے، ہم ایران کے ساتھ اس حد تک اپنے تعاون کو بے حد اہم سمجھتے ہيں اور ایران ہمارا ایک قابل اعتماد شریک ہے ۔
یوریشیا کے وزیر تجارت نے کہا: ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے دائرے میں سرگرم طور پر کام کرتے ہيں اور ہم اس تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کا خیر مقدم کرتے ہيں۔
انہوں نے کہا: ایران شمال-جنوب کوریڈور کا اہم رکن ہے اور یہ بین الاقوامی راستہ ایسا ہے جس سے علاقائي لوگوں کے بنیادی مفادات کی تکمیل ہوگی۔
اقتصادی یونین یوریشیا یا " ای اے ای یو" ایک اقتصادی تنظیم ہے جس میں بلاروس، قزاقستان، روس، قرقیزستان اور آرمینیا جیسے ممالک شامل ہیں جبکہ ازبکستان، مولداوی اور کیوبا اس کے نگراں رکن ہيں۔
آپ کا تبصرہ