اسلامی ملک، سویڈن کے سفیروں کو ملک بدر کریں، سید حسن نصر اللہ

تہران- ارنا-  حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے جمعرات کی رات اپنی ایک تقریر میں سويڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عرب اور اسلامی ملکوں سے سویڈن کے سفیروں کو نکال دیا جائے۔

        سید حسن نصر اللہ نے  کہا: ہم غم و غصے میں ہیں، جو کچھ ہوا ہے، ایک نئي بری حرکت ہے اور وہ قرآن مجید کی بے حرمتی ہے۔

        انہوں نے مزید کہا: قرآن مجید کی بے حرمتی سے پوری دنیا کے مسلمانوں کو دکھ ہوتا ہے اور میں تمام مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی اپنی حکومتوں سے مطالبہ کریں کہ وہ اپنے سفراء کو سویڈن سے واپس بلائيں اور سویڈن کے سفراء کو اسلامی اور عرب ملک، باہر نکال دیں۔

        حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں تمام بھائيوں اور بہنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ جمعہ کے دن نماز جمعہ اور ظہر ایک معمولی جمعہ نہ ہو بلکہ مسجدیں اور نماز خانے قرآن مجید سے پر ہوں اور مسجدوں کے سامنے مظاہرہ کیا جائے۔

        سید حسن نصر اللہ نے کہا: تمام مسجدوں کے سامنے جمعہ کے روز ہمارے مظاہروں کا یہ پیغام ہونا چاہیے کہ حکومتوں کو اپنے سفراء کو سویڈن سے واپس بلانا اور سویڈن کے سفیروں کو ملک سے نکالنا ہوگا۔

        حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے کہا: جمعہ کے روز ہم مسجدوں کے سامنے قرآن کریم کے لئے احتجاج کریں گے اور جمعہ کی رات بھی قرآن کے ساتھ مجالس کا انعقاد کریں گے۔ ہم پوری دنیا سے کہہ رہے ہيں کہ اس قرآن مجید کی ہم اپنی جان و دل سے حفاظت کریں گے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے، پوری دنیا کو دکھا دیں کہ جب ہماری مقدس کتاب کی بے حرمتی ہوتی ہے تو ہم کیسے اسے اپنی آغوش میں لیتے ہيں اور اس کی تلاوت کرتے ہيں۔

        یاد رہے سویڈن کی پولیس نے گزشتہ روز اشتعال انگيز قدم اٹھاتے ہوئے اسی شخص کو عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کی بے حرمتی کی اجازت دی جس نے اس سے پہلے ایک مسجد کے سامنے یہ مذموم حرکت کی تھی۔

        جمعرات کو سلوان مومیکا نامی اس شخص نے ایک بار پھر قرآن مجید کی بے حرمتی کرتے ہوئے عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید اور عراقی پرچم کو پیروں تلے روندا۔

        قرآن مجید کی بے حرمتی کی اجازت کے بعد، ممکنہ بے حرمتی کے خلاف جمعرات کی صبح ہی عراقی عوام نے مظاہرہ کیا تھا اور مظاہرے کے دوران بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے میں آگ لگا دی گئي تھی۔

       

 ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .