ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان اور ان کے عراقی ہم منصب فواد حسین کے درمیان ہونے والی اس ٹیلی فونی گفتگو میں فریقین نے قرآن مجید کی بے حرمتی کو عقل و منطق و آزادی اظہار رائے کی توہین قرار دیا اور سویڈن کی غیر ذمہ دارانہ حرکت کی مذمت کی۔
ایران اور عراق کے وزرائے خارجہ نے اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا۔
یاد رہے سویڈن کی پولیس نے گزشتہ روز اشتعال انگيز قدم اٹھاتے ہوئے اسی شخص کو عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کی بے حرمتی کی اجازت دی جس نے اس سے پہلے ایک مسجد کے سامنے یہ مذموم حرکت کی تھی۔
جمعرات کو سلوان مومیکا نامی اس شخص نے ایک بار پھر قرآن مجید کی بے حرمتی کرتے ہوئے عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید اور عراقی پرچم کو پیروں تلے روندا۔
قرآن مجید کی بے حرمتی کی اجازت کے بعد، ممکنہ بے حرمتی کے خلاف جمعرات کی صبح ہی عراقی عوام نے مظاہرہ کیا تھا اور مظاہرے کے دوران بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے میں آگ لگا دی گئي تھی۔
آپ کا تبصرہ