یہ بات نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے قانونی امور رضا نجفی نے بدھ کے روز کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن (سی ڈبلیوسی) کی پانچویں جائزہ کانفرنس میں کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت تنظیم(OPCW) کے سربراہ فرناندو آریاس سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ہمارے ملک میں کیمیائی متاثرین کی صحت اور علاج پر امریکہ کی ظالمانہ یکطرفہ پابندیوں کے اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل سے مطالبہ کیا کہ کیمیائی متاثرین اور بیماروں کی فوری طبی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائے۔
نجفی نے کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کے کنونشن کی شقوں پر مکمل اور موثرعمل درآمد کی ضرورت پر بھی زور دیا اور بین الاقوامی تعاون بالخصوص پرامن استعمال کے لیے کیمیائی مواد کے تبادلے اور کنونشن کے مطابق رکن ممالک کی ذمہ داریوں کی تعمیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جدید تاریخ میں کیمیائی ہتھیاروں کا سب سے بڑا شکار ہے۔
کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت تنظیم(OPCW) کے سربراہ نے بھی کیمیکل متاثرین کی طبی ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ متعلقہ فریقوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔
آپ کا تبصرہ