یہ بات حسین امیرعبداللہیان جو اپنے سعودی ہم منصب کے ساتھ مصالحتی بات چیت کے لیے بیجنگ میں ہیں جمعرات کی شب او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس بات چیت میں ان سے مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی حکومت کی غیر قانونی مداخلت سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا اور او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔کے لیے کہا۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ ہنگامی اجلاس وزرائے خارجہ کی سطح پر ہونا بہتر تھا، اور اسلامی جمہوریہ ایران اس ہنگامی اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے ہر قسم کے ضروری تعاون کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے اسی سلسلے میں صدر ابراہیم رئیسی کی اپنے انڈونیشی ہم منصب کے ساتھ حالیہ فون پر بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دیگر منصوبہ بند پروگراموں سے آگاہ کیا۔
ابراہیم طہٰ نے بھی مقدس ترین اسلامی مقامات میں سے ایک مسجد الاقصیٰ پر حالیہ صیہونی حملے کی مذمت کی اور امیرعبداللہیان کو بتایا کہ او آئی سی کی ایگزیکٹو امور کی کمیٹی آئندہ اتوار کو اسرائیل کے حالیہ اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد کرے گی۔
اخباری ذرائع نے بدھ کی رات اطلاع دی ہے کہ صیہونی فوجیوں نے ایک بار پھر مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولا اور فلسطینی نمازیوں کو زدوکوب کیا اور فلسطینیوں کو مسجد سے نکالنے کی کوشش بھی کی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ