ایران کی شام میں صیہونی حملوں میں دو فوجی مشیروں کے قتل کی مذمت

نیویارک، ارنا - اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے شام میں صیہونی دہشت گردانہ حملے میں دو ایرانی فوجی مشیروں کی حالیہ شہادت پر اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام کو ایک خط بھیجا ہے اور کہا ہے کہ یہ جرم بین الاقوامی قانون کے خلاف صیہونی خلاف ورزی ہے۔

امیرسعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کو اپنا خط لکھا جس کا مکمل متن درج ذیل ہے:
میری حکومت کی ہدایات پر، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ دو ایرانی فوجی مشیر، میجر میلاد حیدری اور مقداد مہقانی جعفرآبادی جنہوں نے دہشت گردی سے لڑنے والی شامی افواج کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں، 31 مارچ 2023 کو دمشق پر حالیہ اسرائیلی حکومت کے دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہو گئے تھے۔ ان دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں معصوم شہری جانوں کا المناک نقصان اور شام کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا، یہ گھناؤنا جرم شام کی سرزمین پر اسرائیلی حکومت کی جاری جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی ایک اور مثال ہے۔
مزید برآں، شام کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کی کارروائیاں بین الاقوامی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے کسی بھی قسم کے نتائج کا سامنا کیے بغیر، اور استثنیٰ کے ساتھ کام کرنے کے قابل ہونے کے بغیر جاری ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے حالیہ مہینوں میں بین الاقوامی انسانی قانون کے بنیادی اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے اور اس کے فوجی حملوں نے منظم اور جان بوجھ کر شام کے اہم بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے، بشمول دمشق اور حلب کے بین الاقوامی شہری ہوائی اڈے، جو انسانی امداد اور امدادی سرگرمیوں کے لیے اہم لائف لائن ہیں۔ شام کے حالیہ المناک زلزلے کے نتیجے میں اسرائیل کی جارحیت نے شام کے اہم بنیادی ڈھانچے کو کافی مادی نقصان پہنچایا۔
علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے ایسی غیر قانونی اور مجرمانہ کارروائیوں کے سنگین اثرات کے ساتھ ساتھ قانون کی حکمرانی کو درپیش سنگین چیلنجوں کے پیش نظر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ان خلاف ورزیوں کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے اور اسرائیلی حکومت کو اس کے تمام بین الاقوامی طور پر غلط کام پر جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ سلامتی کونسل کو دوہرے معیارات میں ملوث نہیں ہونا چاہیے اور اسے اسرائیلی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی مسلسل خلاف ورزیوں کی واضح مذمت کرتے ہوئے اپنے مینڈیٹ کو پورا کرنا چاہیے۔ شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے اور ان کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے بار بار واضح کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اسرائیلی حکومت کی طرف سے لاحق کسی بھی خطرے یا حملے کا فیصلہ کن جواب دینے اور اپنی سلامتی اور قومی مفادات کے ساتھ ساتھ اپنے لوگوں کے تحفظ کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔
اگر آپ موجودہ خط کو سلامتی کونسل کی دستاویز کے طور پر بھیجیں گے تو میں مشکور ہوں گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .