یہ بات مسعود ستایشی نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے سپاہ پاسداران کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے یورپی پارلیمنٹ کے اقدام پر عدالتی نظام کے عملی اقدام کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کا یہ اقدام نامناسب اور غلط تھا اور یہ دہشت گرد گروہ منافقین کی لابی کے زیر اثر کیا گیا۔ اگرچہ ہمارے نقطہ نظر سے اس کارروائی کی کوئی قانونی ضمانت نہیں ہے اور یہ بین الاقوامی امور کے معیارات اور ضوابط کے مطابق بلا جواز ہے، لیکن ہرگز اس کارروائی کو نظر انداز نہیں کر سکتے ہیں۔
ستایشی نے کہا کہ آئین کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اسلامی جمہوریہ کے نظام کی باضابطہ فوجی قوت اور ہمارے ملک کے عوام کے دلوں اور ارادوں کی بنیاد پر ہے۔ ہم انسانی حقوق کے دعویداروں اور قانون نافذ کرنے والون کے دعویداروں پر حیران ہیں کہ انہوں نے بین الاقوامی قوانین کے خلاف کیسے کام کیا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک آزاد ملک کی سرکاری اور فوجی فوج کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں ڈالتے ہیں، جبکہ انہیں منافقین کے دہشت گرد گروہ سے مقابلہ کرنا ہوگا، لیکن یہ پارلیمنٹ آسانی سے ان سے گفتگو اور رابطہ کرتی ہے اور سب جانتے ہیں کہ اس نفرت انگیز گروپ نے خطے کے ہزاروں مردوں و خواتین کو قتل کردیا ہے۔
ایرانی عدلیہ کے ترجمان نے کہا کہ ایرانی عدالتی نظام نے یورپی یونین کے اس غیر دانشمندانہ اقدام کی مذمت کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے ہیڈ کوارٹر اور وزارت خارجہ کے ذریعے اس اقدام کے خلاف قانونی کارروائی کیلیے اپنے تمام ضروری اقدامات کو بروئے کار لائے گا اور جلدہی نتائج کو اعلان کرے گا۔
آپ کا تبصرہ