سپاہ پاسداران کو عدالتی فیصلے کے بغیر دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہیں کیا جا سکتا: جوزپ بورل

تہران، ارنا - یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران کو دہشت گردوں کی فہرست میں ڈالنے سے پہلے عدالتی فیصلے کی ضرورت ہوگی۔

یہ بات جوزپ بورل نے پیر کے روز برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی نشست  کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین سپاہ پاسداران کو دہشت گرد ادارے کے طور پر اس وقت تک فہرست میں نہیں ڈال سکتا جب تک کہ عدالت کی طرف سے اس قسم کے عہدہ کا تعین نہ کیا جائے، صرف اس لیے کہ میں آپ کو پسند نہیں کرتا، مجھے آپ کو دہشت گرد قرار دینے کی اجازت نہیں ہے۔
بورل نے کہا کہ کسی تنظیم کو فہرست میں اسی وقت شامل کیا جا سکتا ہے جب یورپی یونین کے کسی رکن ملک کی عدالت قانونی بیان جاری کرے، اور اس کے بعد ہم یورپی سطح پر معاملے کا جائزہ لیں گے۔
انہوں نے ایران کے حوالے سے کہا کہ وزرائے خارجہ کے آج ہونے والے اجلاس میں پابندیوں کی فہرست میں مزید ناموں کو شامل کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا جسے انہوں نے انسانی حقوق کا فریم ورک کہا تھا، لیکن میں سپاہ پاسداران کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے بارے میں دہراتا ہوں، پہلے کسی رکن ملک کی عدالت کو فیصلہ جاری کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ یورپی پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتہ یورپی یونین کونسل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سپاہ پاسداران کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں ڈالے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .