یورپی پارلیمنٹ کی ایران اور سپاہ پاسداران کیخلاف معاندانہ قرارداد کی منظوری

لندن، ارنا – یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے اسلامی جمہوریہ ایران کے اندرونی مسائل کی مداخلت کے تسلسل میں سپاہ پاسداران کے نام کو یورپی یونین کی غیرملکی دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے پر ووٹ دے دیا۔

یورپی اراکین نے جمعرات کے روز ایران کے حالیہ کے واقعات کی ایک مبینہ رپورٹ جس میں سپاہ پاسداران اسلامی انقلاب کے نام کو یورپی یونین کی غیرملکی دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کی غیرمعمولی درخواست پر ووٹ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق، "ایران میں پھانسیوں اور مظاہروں پر یورپی یونین کا ردعمل" کے نام سے رپورٹ میں حالیہ واقعات، یوکرین جنگ میں روس کے ساتھ ہتھیاروں کی شراکت داری کے حوالے سے سپاہ پاسداران کے خلاف دعووں کو پیش کیا گیا ہے اور ایک خطرناک بدعت میں یورپی کونسل سے ایران کے اس سرکاری فوجی ادارے کے نام کو دہشتگرد گروپ کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گيا تھا۔
یورپی پارلیمنٹ کی پولش قدامت پسند قانون ساز آنا فوٹیگا نے سپاہ پاسداران کے نام کو دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز کی اور بدھ کے روز  ہونے والی ووٹنگ کے دوران اسے مذکورہ رپورٹ میں ضمیمہ کی شکل میں شامل کیا گیا تھا۔
اس ترمیم میں یورپی کونسل سے سپاہ پاسداران اور اس کی فورسز سمیت رضاکار عوامی فورس (بسیج) اور قدس فورس کو اس فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
منظور ہونے والی قرارداد میں فسادیوں کی حمایت، ایرانی صدر اور اٹارنی جنرل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ اس وقت ہے جب یورپی پارلیمنٹ کے فیصلوں کو تجاویز سمجھا جاتا ہے اور حتمی فیصلہ یورپ کی کونسل کرتی ہے۔ یورپ کی کونسل اس طرح کے مسائل پر اتفاق رائے کی بنیاد پر فیصلے کرتی ہے نہ کہ اکثریت کی بنیاد پر۔ درحقیقت یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد ایک غیر پابند دستاویز ہے اور کونسل آف یورپ کو اس پر عمل درآمد کا پابند نہیں کر سکتی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اس سے پہلے یورپی ایران مخالف اقدامات پر انتباہ کیا اور ایرانی حکام نے کہا کہ سپاہ پاسداران ایران کے ایک سرکاری فوجی ادارہ ہے اور اس پر پابندیاں لگانا ایک غیرقانونی اقدام ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جمعرات کے روز یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران یورپی پارلیمنٹ کے "جذباتی، غیر منصفانہ، غلط اور غیر پیشہ ورانہ" رویے پر کڑی تنقید کرتے ہو‏ئے کہا کہ یہ رویہ سیاسی عقلیت اور تہذیب سے متصادم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بار بار اعلان کیا ہے کہ سپاہ پاسداران ایک سرکاری ادارہ ہے جس کا ایران اور خطے کی سلامتی کو یقینی بنانے میں خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اور کلیدی کردار رہا ہے اور رہے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .