ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیرعبداللہیان" نے پیر کے روز کو وزارت خارجہ کے مطالعاتی مرکز میں خارجہ تعلقات کی تاریخ کے موضوع پر منعقدہ چھٹی کانفرنس میں مزید کہا کہ موجودہ حالات میں اشتعال انگیزی اور تنازعات کو کم کرنے کے لیے باعزت مذاکرات کی طرف لوٹنا اور سفارت کاری کے کاموں پر توجہ دینا؛ استحکام اور امن کے حصول کے لیے شرط ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس وسیع صلاحیتیں ہیں جنہیں کسی بھی طاقت کی طرف سے نظر انداز کرنا؛ علاقائی امور میں جارحیت کی قیمت میں اضافہ کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ خارجہ تعلقات کی تاریخ کے موضوع پر چھٹی کانفرنس "ایرانی سفارت کاری کی تاریخ میں دو صدیوں کے مذاکرات؛ ایرانی قواعد، کامیابیاں اور اقدام" کے عنوان سے پیر کی شام کو ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی تقریر اور وزارت خارجہ کے سیاسی اور بین الاقوامی مطالعات کے مرکز میں سفارت کاری کے شعبے میں بعض سفارت کاروں اور مورخین کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
وزارت خارجہ کے مرکز برائے سیاسیات اور بین الاقوامی مطالعات کے سربراہ شیخ الاسلامی نے اس کانفرنس کے آغاز میں اپنی تقریر میں کہا کہ کانفرنس کے اس دور کا مقصد اس طرز اور روایت کی نشاندہی کرنا ہے؛ فتوحات اور شکستیں ہم آہنگی کا راستہ ہوسکتی ہیں اور خارجہ پالیسی کی تشکیل نو کو عصر حاضر میں استعمال کیا جانا ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ