علاقائی اور بین الاقوامی معاملات ایران اور عمان کے ایجنڈے میں قرار دیے گئے/ باہمی تجارتی لین دین میں 73 فیصد کا اضافہ

تہران۔ ارنا- عمان میں تعینات ایران کے سفیر نے کہا کہ پچھلے آٹھ مہینوں کے دوران، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین کے حجم میں 73 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور عمان نے ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی سے متعلق بہت سے مسائل میں متوازن اور دانشمندانہ کردار ادا کیا ہے۔

"علی نجفی خوشرودی" نے ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیرعبداللہیان" کے حالیہ دورہ عمان سے متعلق ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے ایران اور عمان کے درمیان اعلی درجے کے تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے اعلی حکام کے درمیان مختلف عرصوں میں سیاسی مشاورتیں ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امیرعبداللہیان کے حالیہ دورہ عمان کا ایک خاص خصوصیت ہے اور وہ یہ ہے صدر رئیسی کے پیغام کو بادشاہ عمان کا حوالہ کیا گیا ہے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ اس پیغام کی حوالگی سمیت، ایرانی وزیر خارجہ اور بادشاہ عمان کے درمیان ملاقات میں بہت اچھے اور اہم مذکرات کیے گئے اور اس کے علاوہ امیر عبداللہیان نے اس سفر کے دوران، سلطانی سکول کی وزارت اور عمان کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

نجفی نے مزید کہا کہ ایران اور عمان کے درمیان اچھے سیاسی تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات بھی بڑھتے رہتے ہیں جیسا کہ گزشتہ آٹھ مہینوں کے دوران، ایران اور عمان کی تجارتی لین دین کے حجم میں 73 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارت، توانائی، نقل و حمل، ٹرنزٹ اور بنکینگ تعاون کے شعبوں میں سرگرم تعاون، ایران اور عمان کے ایجنڈے میں شامل ہے اور قریب مستقبل میں اہم دورے ہونے والے ہیں۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ یں جس نکتے پر زور دینا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ عمان کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی میں خاص طور پر ایران کی ہمسایہ پالیسی میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے اور ایران، عمان کے لیے بھی ایک اہم ملک ہے۔ ایران اور عمان کے درمیان مختلف علاقائی اور بین الاقوامی معاملات اور مسائل پر وسیع مشاورت ایجنڈے میں شامل ہے۔

نجفی نے مزید کہا کہ عمان نے ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی سے متعلق بہت سے معاملات میں متوازن اور دانشمندانہ کردار ادا کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ دورہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سلطنت عمان کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کی سطح کو بڑھانے کے عمل میں ایک اور قدم کا باعث بنے گا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .