ارنا رپورٹ کے مطابق، "امیرسعید ایروانی" نے شام سے متعلق اقوام متحدہ کی سلاکتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ شام کے بحران کے سیاسی حل کے لیے قبضے کا خاتمہ اور شام کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی مکمل بحالی شرط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شمالی شام میں امن اور سلامتی صرف ملک کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت اور احترام کے ساتھ ہی حاصل کی جا سکتی ہے اور شمالی شام میں کوئی بھی فوجی کارروائی سنگین انسانی صورت حال کو مزید خراب کرے گی۔
اقوام متحدہ میں اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ دہشت گردی شام اور پورے خطے کے لیے بدستور ایک سنگین خطرہ ہے۔ تاہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کو شام کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام کے بعض حصوں میں غیر ملکی افواج کی غیر قانونی موجودگی، جس نے دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے مواقع پیدا کیے ہیں، کو فوری طور پر ختم ہونا ہوگا۔
ایرانی سفیر نے شام کی انسانی صورتحال سے متعلق کہا کہ ہم ضرورت مند لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور اس کے امدادی اداروں کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی کوششوں کے باوجود شام میں انسانی صورت حال مشکل ہے اور اس ملک کے مسلسل اقتصادی مسائل پر وسیع اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ