17 دسمبر، 2022، 12:53 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84972494
T T
0 Persons

لیبلز

تہران اور بیجنگ کیجانب سے تعلقات کو فروغ دینے کیلئے اٹھائے گئے 16 اقدامات

تہران، ارنا - چینی اور ایرانی حکام کی جانب سے 25 سالہ تعاون کے پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے عملی اقدامات شروع کرنے کے تقریباً ایک سال بعد، دونوں فریقوں نے اپنے اقتصادی اور سیاسی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے 16 اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

تہران میں 70 رکنی چینی وفد کی کامیابیاں اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ ایران اور چین کے درمیان تعلقات بہت مضبوط اور اس سطح پر ہیں جو دونوں ممالک کی موجودہ انتظامیہ کے درمیان معمول کے تعلقات سے زیادہ ہیں۔
چین ایران کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان 25 سالہ شراکت داری کے معاہدے کے تحت چین اگلے 25 سالوں کے لیے ایران سے توانائی کی خریداری کی ضمانت دے سکے گا، جس سے ایران اپنے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دے سکے گا اور دو دہائیوں کے مغربی اقتصادی دباؤ کے بعد اپنے اقتصادی ترقی کے منصوبوں کو آگے بڑھا سکے گا۔
توقع ہے کہ تعاون کے پروگرام سے ایران کو اس کے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے اور اس کے مینوفیکچرنگ کے شعبے کو ترقی دینے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینے اور مالی لین دین کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔
تہران کے دو روزہ دورے میں چینی وفد اور ایرانی فریق نے توانائی، سرمایہ کاری، مالیاتی امور، بینکنگ، ٹرانزٹ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔
اس اجلاس کے دوسرے دن کے موقع پر سنیئر نائب ایرانی صدر محمد مخبر اور چین کے نائب وزیر اعظم ہو چون ہوا کی موجودگی میں ایک 16 قدمی پروگرام کو حتمی شکل دی گئی۔
یہ معاہدہ چین اور ایران کے طویل مدتی مفادات کو آگے بڑھانے اور اپنے روایتی تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششوں کے عین مطابق ہے۔
ایرانی وزیر خزانہ سید احسان خاندوزی نے کہا کہ تہران اور بیجنگ کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 20 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے مگر دونوں ممالک کا مقصد اس 25 سالہ تعاون کی بنا پر اس حجم کو 45 ارب ڈالر تک پہنچنا ہے۔
ایرانی سرمایہ کاری، تکنیکی اور ٹیکنالوجی مدد کی تنظیم کے سربراہ علی فکری نے کہا کہ اس 16 شقوں کے معاہدے میں اسلامی جمہوریہ ایران اور چین نے اساسی سامان کی فراہمی، منصوبوں پر عملدرآمد، ٹیکنالوجی کی منتقلی، تجارتی کی سہولت اور غیر تیل مصنوعات اور توانائی کی برآمدات میں باہمی تعاون کے راستے پر اتفاق کئے ہیں۔
چینی وفد کے ساتھ بات چیت کے دوران ایرانی فریق نے مشترکہ منصوبوں پر عمل درآمد اور دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی کے عمل کو تیز کرنے کی کوشش کی اور مشترکہ منصوبوں میں ایرانی افرادی قوت کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شراکت داری کے معاہدے سے ایرانی کمپنیوں کو ایک ارب سے زائد افراد کی چینی مارکیٹ تک رسائی کا اچھا موقع ملے گا۔ اس سے ایران میں تیار ہونے والی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے تاکہ انہیں چین کو برآمد کیا جا سکے۔
معاہدے کے ایک حصے کے طور پر، چین نے ایران کے ساتھ مشترکہ ٹرانزٹ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا عہد کیا ہے جس کی مالیت تقریباً 60 ملین ڈالر ہوگی۔ یہ اس وقت ہوا جب تہران بیجنگ کے ساتھ اس سرمایہ کاری کی رقم بڑھانے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ اس ہفتے کے شروع میں ایران اور چین کے درمیان طے پانے والا 16 آرٹیکل معاہدہ دونوں ممالک کے باہمی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک امید افزا نقطہ نظر پیش کرتا ہے اور مستقبل میں مزید مذاکرات کی راہ ہموار کرتا ہے جس سے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں بہتری آسکتی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .