یہ بات سید احسان خاندوزی نے آج بروز منگل سعدآباد کے تاریخی ثقافتی کمپلیکس میں منعقد ہونے والے "ایران اور چین کے جامع تعاون پروگرام" کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات چین کے نائب وزیر اعظم ہوچون ہوآ اور ہمارے ملک کے سنیئر نائب صدر محمد مخبر کی موجودگی میں ہوئی، جو تہران اور بیجنگ میں دونوں ممالک کے اعلیٰ ترین مذاکرات کار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ملاقات چار کمیٹیوں پر مبنی تھی جو گزشتہ روو دونوں ممالک کے اقتصادی اور خصوصی اداروں کے درمیان منعقد ہوئی تھی اور جس میں بیجنگ اور تہران کے درمیان 25 سالہ جامع معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے 16 نکات پر اتفاق کیا گیا۔
خاندوزی نے کہا کہ ایران اور چین کے اعلی حکام کے درمیان مشترکہ نشست میں توانائی، مشترکہ سرمایہ کاری ، مالیاتی، کرنسی ، بینکنگ، ٹرانزٹ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کا بنیادی محور ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ جامع تعاون کے پروگرام پر عمل درآمد ہے۔
خاندوزی نے بتایا کہ بین الاقوامی پابندیوں اور دباؤ کے باوجود دونوں ممالک کے سیاسی اور اقتصادی عزم کی وجہ سے باہمی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا موقع موجود ہے اور گزشتہ 9 ماہ میں بیجنگ اور تہران کے درمیان تجارت میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
آپ کا تبصرہ