رئیسی نے چینی صدر کے حالیہ موقف پر ایرانیوں کی تنقید پر آواز اٹھائی

تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ چینی صدر کے حالیہ دورہ خطے کے دوران سامنے آنے والے بعض مؤقف ایرانی قوم اور حکومت میں عدم اطمینان کا باعث بنے ہیں اور ایران سنجیدگی سے ان موقف کے معاوضے کا مطالبہ کرتا ہے۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے منگل کے روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے نائب چینی وزیر اعظم ہو چون ہوآ اور ان کے تجارتی اور اقتصادی وفد کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
صدر رئیسی نے ایران میں چینی وفد کی موجودگی کو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے فروغ کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے صدور کی سابقہ ملاقاتوں میں ہونے والے اہم معاہدوں کی طرف اشارہ کیا اور ان پر عمل درآمد کی کوششیں کے لئے دونوں فریقین پر زور دیا۔
ہو چون ہوا نے مضبوط ایران کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی چین کی خواہش پر زور دیا اور اسے ملک کی مستقل حکمت عملی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ چین کا اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط اور گہرا کرنے کا عزم علاقائی اور بین الاقوامی حالات سے قطع نظر جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا ہے، چین اپنے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لیے ایران کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
چین کے نائب وزیراعظم نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کو ایرانی حکام کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے نتائج کی رپورٹ بھی پیش کی۔
دسیوں ارب ڈالر مالیت کی مشترکہ سرمایہ کاری اور صنعتی، توانائی، ٹرانزٹ، اور مالیاتی اور بینکنگ تعاون کی ترقی کے ساتھ، دونوں ممالک اسٹریٹجک اور ترقیاتی شراکت داری کو نافذ کرنے کی طرف ایک بڑا قدم اٹھا رہے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .