یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے اتوار کے روز ای سی او کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر وزارت خارجہ کے سیاسی اور بین الاقوامی مطالعاتی مرکز میں منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس تقریب میں وزیر خارجہ کے علاوہ ای سی او کے سیکرٹری جنرل، غیر ملکی سفیروں اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کی جانب سے ECO کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر معزز رکن ممالک اور حکومتوں، ECO کے محترم سیکرٹری جنرل اور ان کے معزز ساتھیوں کو مبارکباد پیش کرنا میرے لیے باعث فخر ہے، اس بابرکت سالگرہ پر بہت خوش آمدید۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ بلاشبہ 1992 میں سات نئے ممالک کی ای سی او میں شمولیت اس کی تاریخ کا ایک اہم موڑ تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ECO کے بانیوں میں سے ایک اور ECO سیکرٹریٹ کے میزبان ملک کے طور پر اس بین الاقوامی تنظیم کو بہت اہمیت دیتا ہے، اسی لیے ایران نے اس تنظیم میں ان سات اہم ممالک کی شمولیت کا وسیع پیمانے پر خیرمقدم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسی، علاقائی اور ایشیائی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون کو بڑھانا ایران کی اقتصادی سفارتکاری کی ترجیحات میں شامل ہے، ای سی او جیسی کثیرالجہتی اور علاقائی تنظیمیں دو طرفہ اور کثیر جہتی تعاون کے سلسلے میں تیز رفتار اور سہولت کار کے طور پر اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ خوش قسمتی سے، ای سی او کے تمام اراکین ای سی او کی بہت سی حقیقی اور ممکنہ توانائیوں اور ان کے درمیان ہم آہنگی پر متفق ہیں، اس کی توانائیاں متاثر کن اور کارآمد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 500 ملین آبادی والے ممالک کی مارکیٹ اور توانائی کے وسائل، ہنر مند لیبر، نقل و حمل، شپنگ اور ٹرانزٹ نیٹ ورک، فوڈ سیکورٹی، ٹیکنالوجی اور اختراع کے ساتھ ساتھ مشترکہ ثقافتی، مذہبی اور تہذیبی جڑوں نے تعاون کے امکانات کو امید افزا اور روز بروز روشن بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اور تنظیم کے بلند اہداف کے حصول کے لیے، ڈاکٹر رئیسی نے اشک آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم کے پندرہویں سربراہی اجلاس میں تمام اراکین کی سنجیدگی اور انٹرا ٹریڈ کو وسعت دینے کے لیے کی جانے والی کوششوں، ای سی او خطے میں نقل و حمل کی وافر صلاحیتوں کی سرمایہ کاری، توانائی کے شعبے میں تعاون کو بڑھانا، ڈیجیٹل معیشت کے شعبے میں تعاون کو بڑھانا، اور اقتصادی تعاون تنظیم میں ایک نئے مالیاتی ڈھانچے کو لاگو کرنا اور آزاد تجارتی مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ مجھے اقتصادی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے اندر اہم اجلاس منعقد کرنے پر خوشی ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کی اقتصادی تعاون تنظیم کی علاقائی منصوبہ بندی کونسل کا اجلاس اور تاشقند میں اقتصادی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا اجلاس اقتصادی تعاون تنظیم کے منصوبوں اور ہدایات کو خطے اور دنیا کی ضروریات کے مطابق ایڈجسٹ کرنے کے دو بہترین مواقع ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ