یہ بات "سید حیدر محمدی" نے جمعرات کے روز ایران میں مقیم بین الاقوامی تنظیموں کےنمائندوں اور ایرانی وزیر صحت کے درمیان ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ بعض غیر ملکی کمپنیاں پابندیوں کے بہانے ایران کو ادویات اور طبی آلات فروخت کرنے سے روکتی ہیں۔ اور اسی وجہ سے بہت سے مریضوں کے درکار دوائیں میسر نہیں ہیں۔
حیدر محمدی نے ملک میں ادویات، طبی آلات اور دودھ کا پاؤڈر کا ایک حصہ فراہم کرنے میں بین الاقوامی تنظیموں کی مدد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں مقیم بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں اور ایرانی مریضوں کی ہر ممکن مدد کیلیے ان تنظیموں کو درکار اشیاء کی فہرست پیش کی جاتی ہے۔
محمدی نے کہا کہ اس وقت ملک کو درکار ادویات کا 98 فیصد سے زیادہ مقامی طور پر تیار کیا جاتا ہے اور اگر ملک کی ادویات سازی کی صنعتوں میں ایسی صلاحیتیں نہ ہوتیں تو یہ واضح نہیں تھا کہ ظالمانہ پابندیوں کے نفاذ سے ہمارا کیا حشر تھا۔
آپ کا تبصرہ