ایران عراق معاہدوں کے درمیان دہشت گردوں کے خلاف جنگ ہے: صدر رئیسی

تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ خطے میں سلامتی، امن اور استحکام ایران اور عراقی حکومت کے لیے بہت اہم ہے، دہشت گرد گروہوں، منظم جرائم، منشیات کی اسمگلنگ اور خطے کے لیے خطرہ بننے والے کسی بھی عدم تحفظ کا مقابلہ کرنا دونوں ممالک کے معاہدوں اور مشترکہ مرضی کا حصہ ہے۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے منگل کے روز عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے اربعین زائرین کی میزبانی پر عراقی وزیر اعظم اور قوم کی تعریف کی۔
صدر رئیسی نے کہا کہ عراق کے ساتھ ہمارے تعلقات عام تعلقات نہیں ہیں بلکہ دونوں ممالک کے عقائد میں جڑے ہوئے ہیں، گہرے دوطرفہ تعلقات نے دونوں قوموں اور دونوں حکومتوں کو ایک دوسرے کے قریب لایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراقی حکومت عراق میں سیاسی گروہوں کے درمیان معاہدے کا نتیجہ ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم کا منصوبہ عراق کے لوگوں کے لیے ایک مختلف خدمت فراہم کرے گا۔
انہوں نے تہران اور بغداد کے درمیان ثقافتی، سیاسی، سماجی اور سیکورٹی کے شعبوں میں تعاون کو سراہا اور نئی عراقی حکومت کے دور میں تعاون کو فروغ دینے کی امید ظاہر کی۔
انہوں نے کہا کہ عراقی حکومت، خطے میں سلامتی، امن اور استحکام بہت اہم ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گرد گروہوں، منظم جرائم، منشیات اور کسی بھی عدم تحفظ سے لڑنا جو خطے کے لیے خطرہ ہو دونوں ممالک کے معاہدے اور مشترکہ مرضی کا حصہ ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ خطے میں غیر ملکیوں کی موجودگی کسی بھی لحاظ سے سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈالتی بلکہ یہ ایک مسئلہ ہے، لہٰذا جس طرح افغانستان اور عراق میں امریکیوں کی موجودگی سے سلامتی پیدا نہیں ہوئی، اسی طرح خطے کے دیگر حصوں میں بھی اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ اور خطے سے ان کا انخلاء یقینی طور پر خطے کی سلامتی میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں نے زری اور بینکنگ امور کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی برآمدات کا جائزہ لینے کے لیے کھایا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .