ایران نے 60 فیصد کی افزودگی کیساتھ یورینیم کی پیداوار میں اضافہ کردیا

تہران۔ ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنز میں ملک کیخلاف حالیہ قرارداد کی منظوری کے رد عمل میں 60 فیصد کی افزودگی کیساتھ یورینیم کی پیداوار میں اضافہ کردیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، فردو جوہری تنصیبات میں کیے گئے اقدامات میں پہلی بار 60 فیصد افزودگی کیساتھ  UF۶ یورینیم کی پروڈکٹ کی تیاری شامل ہے، اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ شہید احمدی روشن کمپلیکس میں 60 فیصد افزودگی کا کام ابھی بھی جاری ہے۔

اس کمپلیکس میں پہلی نسل کی سینٹری فیوج مشینوں کو جدید ۶-IR مشینوں سے تبدیل کرنے کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے جس کی وجہ سے پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔

نیز ہال B کے یونٹ 1 کو 8 نئی زنجیروں کی گنجائش کے ساتھ لیس کرنے کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے جو کہ انفراسٹرکچر بنانے کی ضرورت کے مطابق مرجلہ وار میں کیا جائے گا۔

نطنز میں اٹھائے گئے اقدامات بھی 4-IR اور 2m-IR قسم کی جدید مشینوں کی دو نئی زنجیروں کو گیسیفیکیشن اور اسی قسم کی دو دیگر  -IR اور 2m-IR پسیویشن کا آغاز ہے جو آنے والے دنوں میں گیس کے مرحلے تک پہنچ جائے گا۔

نیز 8 نئے آبشاروں کی گنجائش کےساتھ  B1000یونٹ کے قیام کے عمل کا آغاز، بنیادی ڈھانچہ بنانے کی ضرورت کے پیش نظر اس کارروائی کی مکمل کرنے کے مراحل میں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے 20 نومبر کو کہا تھا کہ ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری کے سلسلے میں تین یورپی ممالک اور امریکہ کے حالیہ اقدام کے جواب میں پہلے مرحلے میں ایران کی جوہری توانائی ادارے کے ایجنڈے میں متعدد اقدامات کو شامل کیا گیا۔ اور ان کا نفاذ آج بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے انسپکٹرز کی موجودگی میں نطنز اور فردو کی جوہری تنصیبات میں مکمل ہو گیا۔

گزشتہ ہفتے کے دوران، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز نے اپنے سہ ماہی اجلاس میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے سیاسی ماحول کے زیر اثر ہمارے ملک کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے خلاف ایک قرارداد کی منظوری دی۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .