دہشتگرد نیٹ ورک  "سعودی انٹرنیشنل" کی کارکن کو شیراز میں گرفتار کیا گیا

تہران، ارنا - سعودی بین الاقوامی دہشت گرد نیٹ ورک کے اہم ایجنٹوں میں سے ایک کے طور پر الہام افکاری کی گرفتاری کے بعد شیراز کی عدالت کے خصوصی تفتیش کار نے اعلان کیا کہ اس شخص کے خلاف الزامات کی وضاحت کر دی گئی ہے۔

ایران میں سعودی انٹرنیشنل دہشت گرد نیٹ ورک سے جڑی الہام افکاری کو ملک سے فرار ہوتے ہوئے وزارت انٹیلی جنس کے جوانوں نے گرفتار کر لیا۔

الہام افکاری سعودی انٹرنیشنل نیٹ ورک کی دہشت گرد تنظیم کے کارندوں میں سے ایک ہے اور اس نے حالیہ ہفتوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام کو بدنام کرنے کے بہت سے اقدامات انجام دیئے اور بلووں اور فسادات میں نوجوانوں اور لڑکیوں کو شرکت کرنے پر اکسایا اور ایرانی عوام میں انتشار پھیلانے کی کوشش کے ذریعے لوگوں میں دہشت پیدا کرنے کیلئے بھرپور کارروائیاں کیں۔

وزارت انٹیلی جنس کے جوان جو گزشتہ چند برسوں سے الہام افکاری کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھے، اسے ملک سے فرار کرنے کے موقع پر گرفتار کر لیا گیا اور گرفتاری کے وقت اس کے پاس سے بڑی مقدار میں غیر ملکی کرنسی بھی بر آمد ہوئی۔

الہام افکاری، جو ایران میں افراتفری پھیلانے میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی اس نے ایک پڑوسی ملک کا دورہ کرنے اور وہاں ایک دشمن ملک کے نمائندے سے ملاقات کرنے اور پھر کسی تیسرے ملک میں پناہ لینے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن وہ ایرانی انٹیلی جنس کے جال میں پھنس گئی۔

جھوٹی خبریں اور افراتفری پھیلانا، ملک میں بدامنی پیدا کرنا، خواتین کی بعض انجمنوں پر اثر انداز ہونا اور خواتین کو بلوائیوں اور فسادات کی دعوت دینا وغیرہ الہام افکاری کے اہم ترین مجرمانہ اقدامات ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ وہ ترکمان شہید کے قاتل نوید افکاری کی بہن ہے۔

اس سے پہلے ایرانی وزارت انٹیلی جنس کے سربراہ علامہ خطیب نے کہا تھا کہ برطانیہ عظیم ملک 'ایران' کو غیر محفوظ بنانے کے لیے اپنے اقدامات کی قیمت ادا کرے گا اور 'ایران انٹرنیشنل' چینل ایک دہشتگردی تنظیم ہے اور ایرانی وزارت انٹیلی جنس اس نیٹ ورک کے کارندوں کو تعاقب کرے گی۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .