ارنا رپورٹ کے مطابق، "خوآیکن پرز آیستان" کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے فرینڈز کے نمائندے کی حیثیت سے امریکہ کی قیادت میں منعقدہ ایران مخالف غیر سرکاری اجلاس میں اپنا بیان پڑھنا تھا لیکن امریکہ نے انہیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے امریکہ کے دوہرے معیار اپنانے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وینزویلا نے فرینڈز آف اقوام متحدہ کے چارٹر کے رابطہ کار کی حیثیت سے تقریباً 20 ممالک کی طرف سے ایک مشترکہ بیان پیش کرنے کی تجویز پیش کی جس میں ایک آزاد ملک اور اقوام متحدہ کے رکن کی حیثیت سے ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے لیے سلامتی کونسل کے غلط استعمال کو مسترد کر دیا تھا۔
وینزویلا کے اعلی سفارتکار نے کہا کہ فرینڈزآف اقوام متحدہ کے چارٹر کا بیان بھی ایسے اقدام کی مخالفت کرنا تھا، جو اقوام متحدہ کے چارٹر، مقاصد اور کثیرالجہتی سے متصادم ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑی افسوی کی بات ہے کہ ہماری کوششوں کے باوجود اور جو نمائندے اپنے خیالات کا اظہار کرنے میں دلچسپی رکھتے تھے ان کے لیے جو موقع اور وقت دستیاب تھا، ہمیں بات کرنے اور اپنی رائے پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
وینزویلا کے سفارت کار نے امریکہ کے رویے پر تنقید کی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اجلاس محض ایک پروپیگنڈہ سرگرمی تھی جہاں منتظمین نے ان سے مختلف رائے سننے کی کوشش نہیں کی جو وہ مسلط کرنا چاہتے تھے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ