امریکہ نے ایران مخالف غیر سرکاری اجلاس میں دھوکہ دہی کی مہم کا سہارا لیا ہے

نیویارک۔ ارنا- اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ تاریخ کے مطابق امریکہ نے کبھی بھی ایران میں انسانی حقوق کی فکر نہیں کی بلکہ اسے ایک آلہ کار کے طور پر غلط استعمال کیا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے ایران مخالف غیر سرکاری اجلاس کے انعقاد میں نفسیاتی کاروائیوں، فریب اور کھلی منافقت کی مہم کا سہارا لیا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے بدھ کو مقامی وقت کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ ایران کی حکومت اپنے اندرونی مسائل کے حل کی تلاش میں ہے اور اظہار رائے کی آزادی اور پرامن اجتماع کا حق ایرانی آئین میں تسلیم کیا گیا ہے۔

ایرانی سفیر نے انہوں نے واشنگٹن کی قیادت میں ایران میں ہونے والے واقعات کے بارے میں غیر سرکاری اجلاس (آریا فارمولا) کے بارے میں کہا کہ امریکہ نے ایران مخالف غیر سرکاری اجلاس کے انعقاد میں نفسیاتی کارروائیوں، فریب اور کھلی منافقت کی مہم کا سہارا لیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ دعوی کرتا ہے کہ یہ اجلاس ایران کے انسانی حقوق کے تحفظ کے مقصد سے منعقد کیا گیا ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ کئی دہائیوں سے امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں سے ایرانیوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے،ایک حقیقی جنگ میں، جس کے جنگی آلات خوراک اور دوائی رہے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی سفارت کار نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ نے معیاری طور پر ایک قیمتی تصور کو انسانی حقوق کا غلط استعمال کیا ہے، اور اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم اور اس کے وسائل سے ہیرا پھیری کی ہے۔

ایروانی نے مزید کہا کہ درحقیقت تاریخ خود اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ امریکہ کو کبھی بھی ایران اور دیگر جگہوں پر انسانی حقوق کی فکر نہیں رہی۔ آج کے اجلاس کا موضوع ایک خودمختار ریاست کے اندرونی معاملات میں واضح طور پر مداخلت ہے اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے جب سے بین الاقوامی قانونی نظام قائم ہوا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .