شیراز حملہ ثابت ہوا کہ دشمن ایران کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے خواہاں ہیں: قالیباف

تہران، ارنا – ایرانی پارلیمنٹ (مجلس) کے اسپیکر نے کہا ہے کہ شیراز میں ہونے والے جرم نے ثابت کر دیا کہ دشمن ایران کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کے خواہاں ہیں۔

یہ بات محمد باقر قالیباف نے اتوار کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ شیراز میں شاہ چراغ کے مقدس مزار پر دہشت گردی کا جرم جس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن ملک کو غیر محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، لہٰذا بااثر شخصیات کو چاہیے کہ دشمنوں سے ان کے راستے کو تقسیم کریں.
قالیباف نے کہا کہ آفات کی اصل وجہ سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اور دانشمندانہ اقدام ضروری ہے اور امید ہے کہ ایرانی عوام جرائم کے جواب میں انتقامی کارروائیوں کا مشاہدہ کریں گے، ناجائز صیہونی ریاست اور خطے کی رجعت پسند ریاستوں کو آگاہ ہونا چاہیے کہ وہ داعش اور لندن میں قائم ایران مخالف ٹی وی نیٹ ورکس کے پیچھے نہیں چھپ سکتے اور انھیں ایران میں خون بہانے کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام لوگوں سے، جو مفکرین اور بااثر شخصیات ہیں، توقع کی جاتی ہے کہ وہ تشدد کے متلاشیوں اور مجرموں سے خود کو الگ کر لیں، انہوں نے مزید کہا کہ یقیناً دہشت گردی کے جرائم ایسی صورت حال کا باعث نہیں بن سکتے جس میں لوگوں کی شکایات کو نظر انداز کیا جائے۔
ایرانی اسپیکر نے کہا کہ تاہم، اگر سیاسی گروہوں اور سماجی و ثقافتی کھلاڑیوں نے شکایات کو فسادات کی طرف موڑنے سے روکا ہوتا، تو مجرمانہ دشمن اس طرح کے جرم کا ارتکاب کرنے کے موقع کا غلط استعمال نہیں کر سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شکایت کو نہ صرف ایک درست طریقہ بلکہ ترقی کے منبع کے طور پر بھی دیکھتا ہے، لیکن سماجی تحریکوں کو خود کو تشدد پسندوں اور علیحدگی پسندوں سے الگ کرنا چاہیے۔
قالیباف نے کہا کہ ملک کا سیاسی نظام عوام کی مرضی پر مبنی ہے، اس لیے عوامی مفادات کے مطابق کسی بھی قسم کی اصلاح اور تبدیلی کے لیے زمین دستیاب ہے، اس تبدیلی کا ایک حصہ حکومت کے ڈھانچے کے اندر طرز حکمرانی کی اصلاح ہو گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .