انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے مابین رابطوں کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا موقع ہے جسے عالم اسلام کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آج اسلامی ممالک کو ہر دور سے زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
اسپیکر قالیباف نے کہا کہ اتحاد سے حاصل شدہ مواقع کو فلسطین کے مسئلے کے حل کی راہ میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سن 1948 سے اب تک فلسطینی قیادت نے صیہونیوں کے ساتھ بارہا معاہدہ کیا لیکن ہر بار انہیں دھوکے کا سامنا کرنا پڑا اور واضح ہوگیا ہے کہ صیہونی صرف مسلمانوں کی سرزمینوں پر قبضے اور دراندازی کے بارے میں سوچتے ہیں۔
سعودی عرب کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی غزہ کو ایک جغرافیائی حد نہیں بلکہ فلسطینی کاز کا اہمترین حصہ قرار دیا اور کہا کہ کوئی بھی انسان نہیں جو غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم کو برداشت کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی دردناک اور ظالمانہ ہے اور مسلم ممالک کے ساتھ متحد ہوکر اور عقلمندی اور تحرک کی بنا پر فیصلہ کرنا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ