ارنا رپورٹ کے مطابق، "علی آزادی" نے کہا کہ اتوار کی رات کو مغربی سرحدوں سے برقی جھٹکوں کی ایک کھیپ کو ملک کے مرکزی صوبوں میں مظاہروں میں استعمال کرنے کیلئے منتقلی کے موصولہ اطلاعات کے بعد، اس مسئلے کو بانہ شہر کے انٹیلیجنس اور عوامی سیکورٹی کے اداروں سے اٹھایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اہلکاروں نے ایک آپریشن کے دوران، ڈپو کی جگہ کی نشاندہی کی، اور عدالتی حکام کے ساتھ تعاون کے بعد، جگہ کے معائنہ کے دوران 900 برقی جھٹکوں کے آلات دریافت کیے گئے۔
ایرانی صوبے کردستان کے پولیس کمانڈر نے کہا کہ اس جرم میں ملوثین کو گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور ہم ملک کے امن اور نظم و ضبط کو کشیدکی کا شکار کرنے کیخلاف سختی سے کاروائی کریں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی صوبے کردستان کی عراق سے 220 کلومیٹر مشترکہ سرحدیں ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ