26 جون، 2022، 6:07 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84802741
T T
0 Persons

لیبلز

انسداد منشیات کیلئے بین الاقوامی عزم کی ضرورت ہے: ایرانی صدر

تہران، ارنا- ایرانی صدر مملکت نے کہا کہ منشیات کیخلاف جنگ میں بین الاقوامی براداری کی جانب سے ایرانی کوششوں کی تعریف، کبھی ان کی ذمہ داریوں کی جگہ کو نہیں لیتی ہے اور انسداد منشیات کے عالمی دن کا پیغام، اس سلسلے میں انسانی حقوق کی دعویدار تمام ریاستوں اور بین الاقوامی تنظیموں کو اپنا کردار ادا کرنا ہونا ہوگا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز اتوار کو انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پر قومی اور بین الاقوامی سطح پر اس لعنت سے لڑنے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جد و جہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک اکیلا ہی منشیات کیخلاف جنگ نہیں کرسکتا اور اس حوالے سے تمام ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ان کا عقیدہ ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک اور بین الاقوامی تنظیمں اپنے دعووں اور ذمہ داریوں کے مطابق اپنا کردار ادا نہیں کرتے ہیں۔ کیا منشیات سے لڑنے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی صرف اور صرف تعریف اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے میں کافی ہے؟

انہوں نے اس بات پر زوریا کہ انسداد منشیات سے لڑنے کیلئے مختلف ممالک کیجانب سے شنگھائی معاہدے پر دستخط کے 113 سالوں کے بعد آج ہم دیکھتے ہیں کہ یہ پڑڈکٹ انٹرنیٹ پر بہت سی دوسری اشیاء کے مقابلے میں آسانی سے دستیاب ہے، اور روایتی منشیات صنعتی بن چکی ہیں اور دوسرے منظم جرائم جیسے منی لانڈرنگ سے منسلک ہو چکی ہیں۔

انہوں نے افغانستان میں نیٹو اور امریکہ کے اقدامات جو اس ملک میں منشیات کی کاشت کو بڑھانے کے سبب بنتے ہیں، کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو اور امریکہ کی دوہائیوں پر محیط افغانستان پر قبضے سے منشیات کی پیداوار کی گئی اور وہ صنعتی بن گئیں اور پوری دنیا میں بانٹ لی گئیں۔ کیوں بین الاقوامی برادری امریکہ اور نیٹو کو جوابدہ ٹھہرانے پر اپنی قانونی، اخلاقی اور انسانی حقوق کی ذمہ داری کو پوری نہیں کرتی؟

صدر رئیسی نے کہا کہ منشیات کیخلاف جنگ میں تمام قابل قدر اور موثر ایرانی اقدامات، امریکی ظالمانہ پابندیوں کی صورتحال میں کیے گئے ہیں۔ ہمیں پابندیوں کی وجہ سے منشیات سے لڑنے میں بہت سارے اوزار اور ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات کے نمائندے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اقوام متحدہ سے گلہ ہے کہ وہ کم از کم انسداد منشیات کے کارکنوں کے خلاف ظالمانہ پابندیاں اٹھانے کے لیے کارروائی کیوں نہیں کرتی؟

ایرانی صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کو آج اس سوال کا جواب دینا ہوگا کہ منشیات کے خلاف جنگ میں مزاحمت کے باوجود اسلامی جمہوریہ کو ظالمانہ پابندیوں کا سامنا کیوں کرنا پڑتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ منشیات کیخلاف جنگ میں کامیابی کے رازوں میں سے ایک علاقائی اور بین الاقوامی انٹیلی جنس اداروں کے درمیان معلومات کا تبادلہ ہے اور انہیں ماہرین کے اجلاسوں میں اس حوالے  سے رپورٹ دنی ہوگی اور اقوام متحدہ کے سربراہ منشیات کے خلاف جنگ میں ان تنظیموں کے کردار کا جائزہ لینا ہوگا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .