ان خیالات کا اظہار "احمد وحیدی" نے منگل کے روز "منشیات کیخلاف اسٹرٹیجک حکمت عملی اپنانے سمیت افغانستان تبدیلیوں اور منشیات کیخلاف جنگ میں اس کے اثرات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ منشیات کا مسئلہ دنیا کی اہم چیلنچیوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کی معیشت دنیا کی اہم ترین معیشتوں میں سے ایک ہے اور اس سے فائدہ اٹھانے والوں کو آسانی سے چھوڑا نہیں جائے گا۔
وحیدی نے کہا کہ عالمی مافیا دنیا میں منی لانڈرنگ کے عمل کو باآسانی کنٹرول کرتا ہے اور اس سمت میں تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کو منظم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق عالمی بینکوں کی شفافیت کا دعوی ایک جھوٹا دعوی ہے؛ منشیات کی ایک فروغ پزیر معیشت اور بینکوں کی شفافیت کا دعویٰ کرنا ممکن ہے لیکن منشیات کی منی لانڈرنگ کو روکنا نہیں؟
ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہی حضرات جنہوں ایف اے ٹی ایف کو تشکیل دیا اور کہا کہ تمام بینکنگ سسٹم ہمارے ہاتھ میں ہیں؛ وہ منشیات کی معیشت کو کیوں نہیں روکتے؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان سے متعلق مایوسی کا حق ہے کیونکہ ان لوگوں کا بینکوں میں اثر و رسوخ ہے اور ایسے لوگ ہیں جو منی لانڈرنگ کی نگرانی کی تنظیموں میں کام کرتے ہیں لیکن وہ پالرمو میں منظور شدہ اصولوں پر عمل پیرا نہیں ہیں۔
ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی کئی پہلووں ہوتی ہیں؛ جب بے روزگاری بڑھتی ہے، ان کی تعداد بھی زیادہ بڑھ جاتی ہیں؛ اور جو لوگ ایرانی معیشت کو پابندیوں سے گھٹنے ٹیکنے کی کوشش کرتے ہیں اور سرحدوں کے پار ہماری پیداوار اور فیکٹریاں بند کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ بے روزگاری میں اضافہ کرنے اور ہمیں منشیات کے عادی افراد میں زیادہ تر اضافے کے خطرے میں ڈالنے کے درپے ہیں لہذا اگر ہم امریکہ پر الزام لگاتے ہیں تو ہم نے کچھ غلط نہیں کیا کیونکہ وہ پابندیوں سے بے روزگاری اور منشیات کے عادی افراد میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد سے پاک معاشرے کیلئے بہت سارے ثقافتی کاموں کرنے سمیت ہمیں ان افراد کے مناسب طریقے سے علاج کیلئے مخصوص تنظیموں کی فراہمی کرنی ہوگی تا کہ وہ صحتیاب ہوکر اپنے گھر واپس گئیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ