یہ بات سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کے روز اپنے دورے ازبکستان کے دوسرے دن میں تاجکستان کے صدر امامعلی رحمان کے ساتھ ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک بالخصوص تاجکستان کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس خطے کے لوگوں کے درمیان ثقافت اور تہذیب کے میدان میں بہت سی مشترکات پائی جاتی ہیں۔
صدر مملکت نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی پالیسی کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور دوشنبہ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کی بہت سی صلاحیتیں موجود ہیں۔
تاجکستان کے صدر نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بالخصوص اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو جاری رکھنے کے لیے اپنے ملک کے عزم پر زور دیا۔
فریقین نے اس ملاقات میں علاقائی، سیکورٹی اور افغان عوام کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
آپ کا تبصرہ