ایرانی ارادہ مند قوم خطرات کو مواقع میں بدل دیتی ہے: صدر رئیسی

تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ پابندیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ برسوں کے دوران بہت ترقی کی ہے، ایرانی ارادہ مند قوم خطرات کو مواقع میں بدل دیتی ہے۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز اپنے ازبک ہم منصب شوکت میرضیایف کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ شوکت میرضیایف کے دور صدارت میں تہران اور تاشقند تہذیبی اور ثقافتی تعلقات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

صدر رئیسی نے ازبکستان کی آزادی کی سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ازبکستان کے تعلقات میں بلاشبہ ان برسوں میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تاشقند کے ساتھ تہران کے تعلقات نہ صرف ہمسایہ اور علاقائی تعلقات ہیں بلکہ یہ تہذیبی، گہرے اور ثقافتی بھی ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ پابندیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ برسوں کے دوران بہت ترقی کی ہے، ارادہ مند قوم خطرات کو مواقع میں بدل دیتی ہے، آج ہم نے مختلف شعبوں میں ترقی کی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران میں بہت سی صلاحیتیں پیدا کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ازبکستان کی ترقی ایران کی ترقی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تجارت، ٹرانزٹ اور نقل و حمل کے تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں باہمی روابط بڑھانے کے لیے تیار ہیں جو تہران اور تاشقند کے درمیان تعاون کی سطح کو بڑھا سکتے ہیں۔

صدر رئیسی نے توانائی کے شعبے میں ازبکستان کے ساتھ تعاون کے لیے ایران کی آمادگی کا اظہار کیا۔

انہوں نے ایران اور ازبکستان کے وزرائے تیل کے درمیان ہونے والی بات چیت اور دونوں ریاستوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کا حوالہ دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ توانائی کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اچھے اقدامات کیے جائیں گے اور ان دستاویزات پر دستخط ایک اچھا مظہر ہے۔

ازبک صدر نے اپنی طرف سے صدر رئیسی کے اپنے ملک کے دورے کو ایک تاریخی دورہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ازبکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکے ہیں اور یہ دورے ایران ازبکستان تعلقات کی مضبوط بنیادیں ہوں گے۔

انہوں نے ایران کی عظیم تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ تاریخی تعلقات کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تبادلوں میں اضافہ ہوا ہے۔

صدر رئیسی کے سمرقند کے دورے کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے 22ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .