ارنا رپورٹ کے مطابق، "ماریا زاخاروا" نے مزید کہا کہ ازبکستان کے شہر سمرقند میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اگلے سربراہی اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایران شنگھائی تعاون تنظیم کی باضابطہ رکنیت حاصل کرنے کے لیے وعدوں کی یادداشت پر دستخط کرے اس ملک کو اس تنظیم کے بانی کی دستاویزات اور بین الاقوامی معاہدوں میں شامل ہونے کی اجازت دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سمرقند میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں اس تنظیم میں بیلاروس کی شمولیت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
روسی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں مصر، قطر اور سعودی عرب کے لیے ڈائیلاگ پارٹنر کی حیثیت سے متعلق مفاہمت کی یادداشت بھی دستخط کے لیے تیار کر لی گئی ہے۔ بحرین، مالدیپ اور دیگر ممالک کے لیے بھی مذاکراتی شراکت داری کا درجہ دینے کا عمل شروع ہو جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا 15 سے 16 ستمبر تک سمرقند میں انعقاد کیا جائے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ