ارنا رپورٹ کے مطابق "بہروز کمالوندی" نے آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ سے متعلق کہا کہ عالمی جوہری ادارے کے سربراہ کی حالیہ سہ ماہی رپورٹ کا مواد سیاسی مقاصد کے ساتھ سابقہ بے بنیاد مقدمات کا دوھراؤ ہے اور اس میں مخصوص مقاصد کے لیے الفاظ سے کھیلنے کے علاوہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ظاہر ہے کہ ہمارے ملک کے سفیر اور مستقل نمائندے کی پچھلی رپورٹوں کی طرح اگلے ہفتے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں بھی ایران، آئی اے ای اے کے سربراہ کی حالیہ رپورٹ کے قانونی اور مدلل جوابات پیش کرے گا۔
ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان نے مزید کہا کہ کچھ بین الاقوامی میڈیا آئی اے ای اے کے سربراہ کی طرف سے جان بوجھ کر متعین کردہ جملے کو توڑ مروڑ کر اپنے مفاد میں استعمال کرتی ہیں اور بعض اوقات ان کی تشریح غیر ضروری تفصیلات سے بھری ہوئی ہے۔
کمالوندی نے کہا کہ وہ ماضی کی طرح، ان ابہام کو استعمال کرتے ہوئے، ملک کے جوہری پروگرام کو غیر پرامن ہونے کا مظاہرہ کرنے مقصد کے ساتھ میڈیا منفی پروپیگنڈے پھیلارہی ہیں۔
ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان نے مزید کہا کہ جبکہ ایران کا پُرامن جوہری پروگرام اب تک کا سب سے شفاف رہا ہے
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلے تصدیقی نظام کے دوبارہ قیام کے لیے جوہری معاہدے کی فریقین کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ضرورت ہے۔ اور جب وہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے ہیں اور جب تک ایرانی قوم کے خلاف ان کی ظالمانہ پابندیاں جاری ہیں تو انہیں ایران سے یہ توقع نہیں رکھنی ہوگی کہ ایران سیف گارڈ معاہدے سے پرے نگرانی کا تسلیم کرے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ