یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ برگ کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی۔
اس ملاقات میں فریقین نے یمن کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے صرف اس ملک کے عوام یمن کی تقدیر کے بارے میں حتمی فیصلہ کر سکتے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران یمن کی عظیم قوم کے امن، استحکام اور سلامتی کا خواہاں ہے اور اس پر یقین رکھتا ہےکہ اس ملک کے استحکام اور سلامتی براہ راست خطے اور خلیج فارس کی سلامتی کو متاثر کرے گی۔
ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے کہا کہ موجودہ حالات کا تسلسل اور دیرپا جنگ بندی کا قیام یمن کی انسانی ناکہ بندی کی مکمل منسوخی پر منحصر ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم 20 ملین یمنی خواتین، بچوں اور مردوں کی قسمت سے لاتعلق نہیں رہ سکتے جو بنیادی ضروریات جیسے ادویات، خوراک اور صاف پانی کی فراہمی کے مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے امور یمن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے معاہدے میں شامل بعض وعدوں کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے پر تنقید کرتے ہوئے یمن کی انسانی ناکہ بندی کے اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر ہانس گرنڈ برگ نےایران کے تعمیری اقدامات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنے مشن کے آغاز سے ہی میں جنگ بندی کے قیام کے لیے کوشاں تھا۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں یمن میں تمام فریقین کی شرکت سے ایک مستحکم اور پائیدار جنگ بندی کے قیام کی طرف چلنا چاہیے۔
گرنڈ برگ نے ایرانی وزیر خارجہ کے خصوصی مشیر 'علی اصغر خاجی' کے ساتھ گفتگو کی تفصیلات کی وضاحت کرتے ہوئے یمن کی آخری صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ