یہ بات محمد باقر قالیباف نے جمعرات کے روز ایرانی صوبے ہمدان میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں جوہری معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد امریکہ کے صدر نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر کے اقوام متحدہ کی منظوری کے برعکس اس تنظیم کی قرارداد کی خلاف ورزی کے ساتھ ایران پر پابندیوں میں مزید اضافہ کیا۔
قالیباف نے کہا کہ امریکہ غنڈہ گردی کر رہا ہے اور اگر وہ اپنے وعدوں پر عمل نہ کرے تو ہمارے لیے جوہری کے شعبے میں اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔اسی لیے جب تک وہ اپنے وعدوں پر عمل نہ کریں ہم جوہری شعبے میں صرف سیف گارڈ کے دائرے کے مطابق عمل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ جابرانہ پابندیوں کے تسلسل کی کوشش کرتے ہیں تو کیوں ہم ایجنسی کے دائرہ کار میں اپنا قانونی حق کا استعمال نہ کریں؟ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ اس قانون کے نفاذ سے ہم کچھ مسائل سے دوچار ہوجائیں گے لیکن جب ہم نے مضبوطی سے اپنے راستے کو جاری رکھا تو کیمرہ بند کرنے سے بھی کچھ مسئلہ کا شکار نہیں ہوئے اور اس کے نتیجے میں امریکہ مذاکرات کی میز پر واپس آ گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ