ارنا رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" نے آج بروز بدھ کو ڈی 8 تنظیم کے وزراء کونسل کے 20 ویں ورچوئل اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اقتصادی سفارتکاری اور ہمسایہ اور مسلم ممالک سے تعلقات کا فروغ، اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں سرفہرست ہیں۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ چند جہتی میکنزم بشمول ڈی 8 تنظیم کی تقویت ہماری حکومت کیلئے انتہائی اہم ہے؛ ہم نے ہمیشہ ایک موثر بین الاقوامی اقتصادی نظام کے قیام کیلئے ترقی پذیر ممالک کی اجتماعی کوششوں کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی اور ترقی کے حصول، عوام کی فلاح و بہبود، قومی اقدار اور ثقافتوں کے تحفظ اور بین الاقوامی تعلقات میں مناسب مقام حاصل کرنے کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی وجہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، علاقائی، بین الاقوامی اور معاشی تنظیموں بشمول ڈی 8 تنظیم کا فعال رکن ہے اور ہم اقتصادی اور تجارتی لین دین کے شعبوں میں آزاد تجارتی ڈھانچوں کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں اور بہت جلد یوریشین یونین سے آزاد تجارتی زون کے معاہدے کی حتمی شکل دیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اپنی جغرافیائی علیحدگی کے باوجود، ڈی 8 تنظیم کے پاس بہت سی قدرتی اور انسانی صلاحیتیں اور نعمتیں، توانائی کے ذخائر، تکمیلی معیشتیں اور دلچسپی رکھنے والا نجی شعبہ ہے؛ کوورنا بحران نے ممالک کے اقتصادی اور ترقیاتی منصوبوں کو برباد کردیا اور عالمی برادری کو اس طرح کی عدم یقین کا شکار کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ ڈی 8 ممالک کے ارکین کو اپنے قومی اور سیاسی موقف کے ساتھ ساتھ کورونا سے نمٹنے کے بعد کیلئے اجتماعی تعاون کے آپشنز کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا؛ کورونا کے علاوہ ڈی 8 رکن ممالک کوغذایی تحفظ اور توانائی تحفظ کے بحرانوں کا سامنا ہے۔
امیر عبداللہیان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہان کا ملک اس نازک صورتحال میں اقتصادی ترقی، خوشحالی اور مشترکہ اقدار کی پیشرفت کیلئے اپنی تمام سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر تیار ہے۔
انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ملک کیخلاف امریکی غیر قانونی پابندیوں کے باوجود اپنی اندرونی صلاحیتوں سے بہت سارے شعبوں میں انتہائی اچھی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کها که ہم نے توانائی کے موجودہ بحران سے نکلنے اور غذائی عدم تحفظ سے متعلق خطرات سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی مدد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے، اور ہماری مراعات یافتہ نقل و حمل اور ٹرانزٹ پوزیشن صارفین کی منڈیوں کی خدمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دوست اور ہمسایہ ملک آذربائیجان کی ڈی 8 تنطیم میں شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہیں؛ ڈی 8 تنظیم کو نئے اراکین کی قبولیت کے عمل میں مزید تیزی لانی ہوگی۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ آج، علاقائی تنظیمیں اور اقدامات بین الاقوامی سیاست اور اقتصادیات کو ہدایت دینے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں اور اقدامات کے ساتھ تعاون میں اسلامی جمہوریہ ایران کا فعال اور تعمیری نقطہ نظر میرے ملک کو مختلف اجلاسوں اور اقدامات میں شرکت کی دعوت دینے کا سبب بنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تہران، ان اجلاسوں میں مختلف ممالک کی توجہ امن، استحکام اور ملکوں کی قومی ترقی میں علاقائی تعاون کے شاندار کردار کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کرتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ