ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" اور ان کے کویتی ہم منصب "شیخ احمد ناصر الصباح" نے یک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی تعلقات کی مضبوطی کے عمل سمیت علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول جدہ کا اجلاس اور پابندیوں کی منسوخی پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر دونوں فریقین نے باہمی تعلقات کے بڑھتے ہوئے عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے ان تعلقات کے مزید فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے باہمی خصوصی کمیٹیوں کے فعال ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے باہمی تعاون کے مثبت عمل کی علامت قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ وفود کے تبادلہ اور باہمی ملاقاتوں میں اضافے سے، دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے ماحول کی فراہمی ہوجائے گا۔
انہوں نے اپنے کویتی ہم منصب کو دورہ تہران کی دعوت دی اور کہا کہ کویت کا دیگر پڑوسی ممالک کیساتھ علاقائی تعاون پر مثبت نقطہ نظر ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس حوالے سے اپنے دوست اور ہمسایہ ممالک کے اقدامات کا خیر مقدم کرتا ہے۔
امیر عبداللہیان نے جدہ سربراہی اجلاس کو ایران مخالف ماحول دینے کی بعض کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ یہ کوششیں خطے کے ممالک کے ہتھکنڈوں کی وجہ سے کامیاب نہیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی ممالک نے اس بات کا مظاہرہ کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین ویسے ہی دنیائے سالام کا پہلا مسئلہ ہے اور کوئی ملک ناجائز صہیونی ریاست کے جرائم پر آنکھیں بند نہیں کرسکتا۔
انہوں نے گزشتہ تین مہینوں کے دوران ویانا مذاکرات کے عمل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکہ حقیقت پسندانہ موقف اپنانے تا کہ مذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہوجائے گا۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران اپنے کیے گئے وعدوں پر قائم ہے اور امریکیوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ حقیقت پسندانہ موقف اپنائیں تا کہ ایک اچھے، پایئدار اور مضبوط معاہدے کا حصول ممکن ہوجائے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ