ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے مںگل کے روز ویٹیکن کے وزیر اعظم 'کارڈینل پیٹرو پیرولین اور وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کر کے بین الاقوامی اور علاقائی پیش رفت کے حوالے سے مشترکہ مفادات اور پریشانیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
فریقین نے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ آیت اللہ اعرفی کے دورہ ویٹیکن کے بعد مشترکہ تعاون کے فروغ دینے اور بین المذاہب مکالمے کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں ممالک کے حکام نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیتے ہوئے مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کے طریقہ کار کی تیاری، معاہدے اور بین المذاہب مکالمے کی اہمیت پر زور دیا جن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایران اور ویٹیکن کے وزرائے خارجہ نے عالمی اور علاقائی امن و استحکام کو تقویت دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ بحرانوں کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ویٹیکن کے حکام کے ساتھ ملاقات میں پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک اچھے اور مستحکم معاہدے کے لیے سنجیدہ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مذاکرات کے دوران اہم اقدامات اور لچک پیش کی ہے لیکن امریکی فریق کے لیے ضروری ہے کہ وہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے حالات کو حقیقت پسندانہ طور پر تیار کرے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم مذاکرات کے دوران اہم اقدامات اور لچک دکھائی ہے لیکن ضروری ہے کہ امریکی فریق بھی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے حقیقت پسندانہ رویہ اپنائے۔
فریقین نے علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے خطے خاص طور پر مغربی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے عراق کے ایزدی عیسائیوں اور شام کے عیسائیوں کو داعش کے سامنے تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس اقدام کو ویٹیکن نے بھی سراہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران دنیا کے کسی بھی خطے خاص طور پر یوکرین کی جنگ کی مخالفت کرتا ہے اور جنگ کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کی حمایت کرتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں شمالی شام میں بحران کے بڑھنے پر تشویش ہے اور ہم نے ایک نئے بحران کے روکنے کی کوشش کی ہے۔
اس ملاقات میں فریقین نے غیر قانونی پابندیوں کو سیاسی حربہ کے طور پر استعمال کرنے کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران اور ویٹیکن کے مشترکہ نقطہ نظر پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے یمن، یوکرین اور افغانستان کے بحرانوں کے سیاسی حل کیلیے ایران کے موقف کی وضاحت کی۔
انہوں نے فلسطینیوں بشمول مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کے درمیان ریفرنڈم کا انعقاد کیلیے ایران کے منصوبے پر روشنی ڈالی۔
فریقین نے اس ملاقات میں لبنان کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ویٹیکن کے وزیر خارجہ کو تہران کے دورے کی دعوت دی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ