امریکہ کیساتھ کوئی براہ راست مذاکرات نہیں ہوں گے؛ سعودی عرب سفارتکاری مذاکرات کیلئے تیار ہے: ایران

تہران - ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کوئی براہ راست مذاکرات نہیں ہوں گے اور یہ مذاکرات بالواسطہ طور پر اور یورپی یونین کی ثالثی کے ساتھ انجام ہوں گے۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ مذاکرات جوہری نہیں ہیں، مذاکرات پابندیوں کے خاتمے پر مرکوز ہیں۔
خطیب زادہ نے کہا کہ مذاکرات میں سب سے اہم مسئلہ یہ تھا کہ امریکہ ایران کے اقتصادی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے، قرارداد 2231 کے مطابق، ایرانی جوہری معاہدے کے تحت تمام ذمہ داریوں کی تعمیل کرنے کا پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے فیصلہ کن اور سنجیدگی سے مذاکرات کے لیے رجوع کیا، یہ فرض کرتے ہوئے کہ امریکہ کے بارے میں کوئی یقینی عدم اعتماد نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گیند واشنگٹن کے کورٹ میں ہے، اگر انہیں جواب مل گیا تو معاہدہ ہو جائے گا۔
انہوں نے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے دورہ ایران اور ایران سعودی مذاکرات کے لیے ثالثی کے حوالے سے کہا کہ سعودی فریق بغداد میں سفارتی سطح پر مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .