یہ بات سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ مذاکرات جوہری نہیں ہیں، مذاکرات پابندیوں کے خاتمے پر مرکوز ہیں۔
خطیب زادہ نے کہا کہ مذاکرات میں سب سے اہم مسئلہ یہ تھا کہ امریکہ ایران کے اقتصادی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے، قرارداد 2231 کے مطابق، ایرانی جوہری معاہدے کے تحت تمام ذمہ داریوں کی تعمیل کرنے کا پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے فیصلہ کن اور سنجیدگی سے مذاکرات کے لیے رجوع کیا، یہ فرض کرتے ہوئے کہ امریکہ کے بارے میں کوئی یقینی عدم اعتماد نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گیند واشنگٹن کے کورٹ میں ہے، اگر انہیں جواب مل گیا تو معاہدہ ہو جائے گا۔
انہوں نے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے دورہ ایران اور ایران سعودی مذاکرات کے لیے ثالثی کے حوالے سے کہا کہ سعودی فریق بغداد میں سفارتی سطح پر مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
امریکہ کیساتھ کوئی براہ راست مذاکرات نہیں ہوں گے؛ سعودی عرب سفارتکاری مذاکرات کیلئے تیار ہے: ایران
27 جون، 2022، 3:40 PM
News ID:
84803845
تہران - ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کوئی براہ راست مذاکرات نہیں ہوں گے اور یہ مذاکرات بالواسطہ طور پر اور یورپی یونین کی ثالثی کے ساتھ انجام ہوں گے۔
متعلقہ خبریں
-
ویانا مذاکرات میں ابھی بھی کچھ اختلافات باقی ہیں: ایرانی رکن پارلیمنٹ
تہران، ارنا - ایرانی پارلیمنٹ (مجلس) کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان نے کہا…
-
امریکیوں کیجانب سے کوئی نیا جواب نہیں ملا: ایران
تہران، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یورپی یونین کے نائب وزیر خارجہ انریکہ مورا کے…
-
ویانا معاہدے کا مسودہ تیارہے، امریکہ کو تین معاملات پر فیصلہ کرنا ہوگا: ایرانی ترجمان
تہران، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ویانا میں معاہدے کا مسودہ تیار کیا…
آپ کا تبصرہ