19 جون، 2022، 1:11 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84793701
T T
0 Persons

لیبلز

ایران نے نصف صدی میں کروڑوں پڑوسی پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے

تہران، ارنا – ایران نے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ سے پیدا ہونے والے مسائل اور اقتصادی جنگ اور پابندیوں کے باوجود نصف صدی سے زائد عرصے سے کروڑوں پڑوسی پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے۔

ایران نے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ سے پیدا ہونے والے مسائل اور اقتصادی جنگ اور پابندیوں کے باوجود نصف صدی سے زائد عرصے سے کروڑوں پڑوسی پناہ گزینوں خاص طور پن افغان مہاجروں کی میزبانی کی ہے۔ اور یہ پناہ  گزین کئی سالوں سے ایران میں رہ رہے ہیں اور کام کر رہے ہیں۔

20 جون کو مہاجرین اور پناہ گزینوں کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے؛ جس دن کو اقوام متحدہ نے جنگ اور مشکل معاشی، سماجی اور سیکورٹی حالات کی وجہ سے اپنے گھروں سے بے گھر ہونے والے کروڑوں لوگوں کے اعزاز میں اس دن کا نام دیا ہے۔

افغانستان 1979 سے سابق سوویت یونین کے ساتھ جنگ کے بعد سے اب تک جنگ اور بدامنی کی لپیٹ میں ہے،ان حالات نے اس ملک کی معیشت، روزگار، سماجی، سیاسی اور سلامتی کی صورتحال کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

ایران نے نصف صدی میں کروڑوں پڑوسی پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے

سوویت جنگ کے بعد افغان عوام نے مختلف ممالک بشمول ایران کا رخ کیا اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے، اور 2001 کو امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی افغانستان کی سلامتی کی بحالی، حکومت (طالبان کی حکومت کے پہلے دور  ) کا تختہ الٹنے کے بہانے افغانستان پر حملہ کیا۔ جس کے بعد بدامنی اور عدم تحفظ کے بڑھنے اور اس ملک کی معاشی صورتحال کی خرابی کی وجہ سے دوسرے ممالک خصوصاً ایران کی طرف افغان مہاجرین کا سیلاب بڑھ گیا۔

افغان مہاجرین کا مسئلہ اس قدر پیچیدہ ہے کہ یہ مہاجرین کے عالمی دن کا ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے لیکن مہاجرین کے حقوق کے تحفظ کی دعویدار بین الاقوامی تنظیمیں اور حکومتیں اپنے وعدے پورے کرنے کے بجائے صرف انسان دوستانہ نعروں پر توجہ مرکوز کر کے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا ہے۔

ایران نے نصف صدی میں کروڑوں پڑوسی پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے

ایران نے اسلامی انقلاب کے ابتدائی سالوں سے افغان مہاجرین کا خیرمقدم کیا ہے اور آج وہ اپنے مشرقی پڑوسی سے 30 لاکھ سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، جن میں سے ایک قابل ذکر تعداد بغیر دستاویزات اور شناختی کارڈ کے کام کرتے ہیں اور ایران میں رہ رہے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے پناہ کے متلاشیوں کی ضروریات بشمول رہائش، روزگار، صحت اور تعلیم کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .