یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے پیر کے روز عمان کے سرکاری دورے کے اختتام پر واپسی کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور عمان کے درمیان اچھے تعلقات علاقائی تعاون کو فروغ دیتے ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ عمانی حکام کے ساتھ ملاقات کے دوران، اس مسئلے پر زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان بین الاقوامی تعاون ضروری ہے اور بہت سے معاملات پر ان کے موقف غیر معمولی طور پر ہم آہنگ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے اقتصادی کارکنوں اور تاجروں کے ساتھ ملاقات میں عمانی وزیر صنعت و تجارت کی موجودگی میں تجارت، رقم کی منتقلی، مالیاتی، بینکنگ اور کسٹم کے مسائل کا مطالعہ کیا گیا اور اس میں حائل رکاوٹوں کا بھی جائزہ لیا گیا اور تجارتی اور اقتصادی کام کی راہ ہموار کرنے کے لیے جلد ہی ہٹا دی جائے گی۔
ایرانی صدر نے عمانی تاجروں کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں عمانی تاجروں نے بعض موجودہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور ان مسائل پر ایرانی وزیر صنعت، تجارت اور کانوں اور عمانی وزیر کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی ترقی کے لیے زمینی تیاری کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری بات چیت کے دوران، ہم نے محسوس کیا کہ عمانی تاجروں اور اقتصادی کارکنوں کے ساتھ ساتھ ایرانیوں کی دستیاب توانائیوں اور صلاحیتوں کے بارے میں معلومات دونوں ممالک میں سے ہر ایک کے لیے بہت کم ہیں، اور اس بنیاد پر ضرورت ہے کہ عمان میں ایرانی تجارتی دفتر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس دفتر کا جلد افتتاح کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عمان میں مقیم ایرانیوں کے ساتھ بھی ملاقات کی اور ہم نے ان کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کو سنا اور کچھ فیصلے کیے، جب کہ دیگر مسائل ہیں جن پر تہران میں عمل کیا جانا چاہیے۔ جس طرح حکومت کی اندرون ملک ایرانی شہریوں کے لیے ذمہ داریاں ہیں، اسی طرح عمان میں مقیم ایرانیوں کے لیے بھی اس کی ذمہ داریاں ہیں، اور وہ اسے نظر انداز نہیں کر سکتی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ