صوبہ بلوچستان کے "ژوب، شیرانی و تورغور" کے علاقوں میں زیتون اور چلغوزہ کے درختوں سمیت جنگلات، چراگاہوں اور زرعی زمینوں میں گزشتہ ایک ہفتے سے(22 مئی ) آگ لگ رہی ہے اور حالیہ دنوں میں ان کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستانی خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ آگ بڑے پیمانے پر پھیلی ہوئی ہے اور کہا جاتا ہے کہ تباہ شدہ جنگلات کے آس پاس تین افراد ہلاک، درجنوں زخمی اور متعدد لاپتہ ہو گئے ہیں۔
بلوچستان میں مواصلاتی ڈھانچے کی کمزوری اور ضروری سہولیات، خاص طور پر فائر فائٹنگ طیاروں کی کمی کی وجہ سے، پاکستانی حکومت نے بلوچستان کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے پڑوسی ملک ایران کی مدد کے لیے تیار رہنے کا اعلان کیا۔
پاکستان کے سڑکوں اور مواصلات کے وزیر اور بلوچستان کے وزیر اعلی عبدالواسع نے چند گھنٹے پہلے ژوب کے علاقے میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیاکہ ایران کا دوست اور پڑوسی ملک آگ پر قابو پانے میں ہماری مدد کرنے والا ہے۔
انہوں نے ایران میں متعلقہ حکام کے ساتھ وفاقی حکومت کی رابطہ کاری اور درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ایران اپنا خصوصی طیارہ بلوچستان بھیج دے گا اور اس کے بعد بڑے پیمانے پر فائر فائٹنگ آپریشن شروع کیا جائے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ