ارنا کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نائب انریکہ مورا اور ان کے دو ساتھیوں کو جرمن پولیس نے جمعہ کی صبح تہران سے واپسی کے بعد فرینکفرٹ ہوائی اڈے پر اس وقت عارضی طور پر حراست میں لے لیا۔
مورا اور اس کے ساتھی فرینکفرٹ سے بروسلز 'یورپی یونین کےہیڈکوارٹر' جانا چاہتے تھے۔
جرمن پولیس اور حکام نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
مورا نے آج کی صبح اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ میں لکھا کہ اس واقعہ کے بارے میں انہیں کوئی واضح وضاحت نہیں دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام سفارت کاروں کے استثنیٰ سے متعلق ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ کیونکہ وہ یورپی یونین کا اہلکار تھا اور سرکاری مشن پر سفر کر رہا تھا۔ اس کے علاوہ اس کے پاس اسپین کا سفارتی پاسپورٹ بھی ہے۔
مورا منگل کو تہران پہنچ گئے انہوں نے بدھ اور جمعرات کے دنوں میں اعلی ایرانی مذاکرات کار علی باقری کنی کے ساتھ کئی گھنٹے بات چیت کی اور مذاکرات کا ایک باخبر ذریعہ نے ارنا کو بتایا کہ مورا اور باقری بات چیت ایک مثبت ماحول میں ہوئی اور ایک اچھا عمل اور پیشرفت ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات تقریباً اپنے آخری مراحل میں پہنچ چکے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ صیہونی حکومت اور لابی ماضی کی طرح مذاکرات میں کسی پیش رفت کے مخالف اور پریشان ہیں، مذاکراتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس سمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور جرمن سیکیورٹی سروسز کے کچھ حصوں میں صہیونی لابی کا اچھا اثر و رسوخ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ