آیت اللہ صدیقی کی افغانستان کے واقعات پر انسانی حقوق کے علمبرداروں کی خاموشی کی مذمت

تہران، ارنا - ایرانی دارالحکومت تہران کے امام جمعہ نے افغانستان کے واقعات پر انسانی حقوق کے علمبرداروں کی خاموشی پر تنقید کی۔

یہ بات آیت اللہ کاظم صدیقی نے منگل کے روز رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام پر نماز عید الفطر میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ مظلوم افغان عوام عالمی استکبار کی کٹھ پتلیوں، امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے دشمنانہ اقدامات کی زد میں ہیں۔
آیت اللہ صدیقی نے کہا کہ سینکڑوں مسلمانوں کو مساجد اور تعلیمی مراکز میں روزے کی حالت میں قتل کیا گیا ہے۔
انہوں نے افغانستان اور یمن کے مسائل پر انسانی حقوق کی خاموشی کی مذمت کی۔
انہوں نے افغانستان کی حکمران حکومت پر سنجیدگی سے زور دیا کہ وہ سفاک دہشت گرد نیٹ ورکس کی نشاندہی کرے، انہیں سزا دے اور مظلوم افغان قوم کو تحفظ فراہم کرے۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام اور اسلامی ممالک کے مسلمانوں نے 29 اپریل کو عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں شرکت کرکے ثابت کیا کہ کوئی بھی چیز فلسطینی کاز کو ختم نہیں کرسکتی۔
ایرانی دارالحکومت کے امام جمعہ نے کہا کہ ملت اسلامیہ کے فرزندوں نے عالمی یوم قدس کی ریلیوں میں بھرپور شرکت کرکے ثابت کردیا کہ کوئی بھی وجہ فلسطینیوں کی اہمیت کو کم نہیں کرسکتی اور یہ کہ اسلامی قوم فلسطین کی حمایت اور حمایت کرتی ہے۔
آیت اللہ صدیقی نے کہا کہ کرونا وبا کے دو سال بعد ایران اور اسلامی ممالک میں عوام میدانوں میں آگئے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ فلسطینی کاز زندہ ہے اور ملت اسلامیہ فلسطین کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین اور القدس کا نصب العین زندہ ہے اور مزاحمت فتح کی کلید ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .