ایران اور چین کے اعلی حکام کو طویل المدتی سٹریٹجک تعلقات کے فروغ پر سنجیدہ عزم ہے: صدر رئیسی

تہران، ارنا- ایرانی صدر مملکت نے چینی وزیر دفاع سے ایک ملاقات میں کہا ہے کہ ہم بین الاقوامی تبدیلوں سے قطع نظر اور باہمی سیاسی اعتماد کی بنیاد پر ان اسٹریٹجک تعلقات کو آگے بڑھاتے ہیں اور 25 سالہ جامع تعاون پروگرام کا کامیاب نفاذ اس سلسلے میں ایک ترجیح ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایران کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر دفاع  جنرل "ویوفنگ" نے آج بروز جمعرات کو ایرانی صدر مملکت ڈاکٹر سید "ابراہیم رئیسی" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر صدر رئیسی نے کہا کہ علاقائی اور عالمی تبدیلی، ایران اور چین کے اسٹریٹجک تعاون کی اہمیت کو پہلے سے زیادہ ظاہر کرتی ہے؛ یکطرفہ اور تسلط کا قیام ممالک کو کنٹرول کرنے اور دنیا کی پائیدار اقتصادی ترقی کو روکنے کے مقصد سے ہوتا ہے، اور یکطرفہ پسندی کا مقابلہ کرنا اور استحکام و نظم قائم کرنا آزاد اور ہم خیال طاقتوں کے تعاون سے ممکن ہے۔

ایرانی صدر مملکت نے کہا کہ ایران میں بڑی سرمایہ کاری کی اچھی بنیادیں موجود ہیں۔  اور علاقائی نقل و حمل کے میدان میں ایران کی منفرد صلاحیتیں، مختلف قسم کی توانائی کی حفاظت میں ایران کی صلاحیتیں، نیز علاقائی انفراسٹرکچر؛ تعاون اور سرمایہ کاری کے لیے سنجیدہ پلیٹ فارم ہیں۔

انہوں نے ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کے یکطرفہ انخلاء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرکے ایران کو شدید ترین دباؤ میں ڈالنا چاہتے تھے لیکن آج وہ باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہیں کہ وہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے میں بُری طرح ناکام رہے ہیں۔

آیت اللہ رئیسی نے اس بات پر زوردیا کہ ایرانی قوم نے ثابت کیا ہے کہ اپنے مثالی حقوق اور مطالبات کو مزاحمت اور استقامت کے ذریعے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

دراین اثنا چین کے وزیر دفاع جنرل ویو فنگ نے بھی آیت اللہ رئیسی کو اپنے ملک کے صدر کا گرمجوشی سے سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور چین کے درمیان تعلقات کی مضبوطی خاص طور پر موجودہ بحران اور افراتفری میں خطے اور دنیا کے لیے ہمیشہ امن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

انہوں نے  مزید کہا کہ ایران اور چین تمام عالمی مسائل میں تعاون کر سکتے ہیں اور دنیا میں امن و آشتی کی ترقی میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

جنرل ویو فنگ نے کہا کہ یکطرفہ پن دنیا کی پائیدار اقتصادی ترقی میں رکاوٹ ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .