افریقہ کیساتھ تعلقات کو فروغ دینا خارجہ پالیسی کی اہم موضوعات میں سے ایک ہے: ایرانی وزیر خارجہ

تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں موریطانیہ کے اصولی موقف پر شکریہ ادا کرتے ہوئے افریقہ کے ساتھ تعلقات اور دوطرفہ تعاون کی بہتری کو حکومت کی خارجہ پالیسی کے ایجنڈے کے اہم مسائل میں شمار کیا ہے۔

یہ بات "حسین امیرعبداللہیان" نے منگل کے روز اپنے موریطانی ہم منصب محمد سالم ولد مرزوک کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے اپنے موریطانی ہم منصب کو رمضان المبارک کے بابرکت مہینے اور وزیر خارجہ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران موریطانیہ کے ساتھ تعلقات کی ترقی کا خیرمقدم کرتا ہے۔
امیرعبداللہیان نے افریقہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور تعاون بڑھانے کو اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کی خارجہ پالیسی کے ایجنڈے کے اہم مسائل میں شمار کیا اور کہا کہ تہران اس پالیسی کے تحت مغربی اور شمالی افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کا طریقہ جاری رکھے گا۔
انہوں نے عالم اسلام کو درپیش مسائل کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یمن میں جنگ بندی کا خیرمقدم کرتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ جنگ بندی کو جاری رکھتے ہوئے انسانی ناکہ بندی کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یمن گروہوں کے درمیان مذاکرات کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں موریطانیہ کے اصولی مؤقف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بدقسمتی سے ہم رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ فلسطینی عوام اس کے ساتھ ساتھ ہوں گے۔ اسلامی ممالک اور عوام کی حمایت سے ان کے تاریخی حقوق کو پہنچائیں گے۔
موریطانیہ کے وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کو رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی مبارکباد دیتے ہوئے دونوں ممالک کے تعلقات کو دوستانہ اور ٹھوس قرار دیا اور دستیاب توانائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موریطانیہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور باہمی مفادات کے حصول کے لیے تعلقات کے استحکام کا خیرمقدم کرتا ہے۔
مرزوک نے مسئلہ فلسطین پر مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں دونوں ممالک کے اصولی موقف پر زور دیا اور یمن کے بحران کا مناسب حل تلاش کرنے کی امید ظاہر کی۔
موریطانیہ کے وزیر خارجہ اور تعاون نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کی طرف سے مسلسل مشاورت اور تعاقب کی بدولت دونوں ممالک دوطرفہ تعلقات میں مزید استحکام اور ترقی کا مشاہدہ کریں گے۔
ایران اور موریطانیہ کے وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات اور اسلامی دنیا کے بنیادی مسائل پر بات چیت جاری رکھنے اور خیالات کے تبادلے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور ایک دوسرے کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی۔
موریطانیہ کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے صدر کی طرف سے اپنے ایرانی ہم منصب کو تہنیتی مبارکباد پیش کی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .