19 اپریل، 2022، 4:44 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84724281
T T
0 Persons

لیبلز

کابل کے مغرب میں مسلسل دھماکے میں کم از کم 27 طالب علم شہید ہوگئے

تہران - ارنا - مغربی کابل سے نیوز ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ منگل کے روز کابل میں لڑکوں کے ایک اسکول میں "عبدالرحیم شہید" اسکول پر د خودکش حملے میں کم از کم 20-25 طلباء شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

عبدالرحیم شہید اسکول کے ایک استاد ذکریا الفت نے کہا کہ یہ دھماکے اس وقت ہوئے جب طلباء صبح کے وقت کلاس سے نکل رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ لڑکے کے اسکول کے اساتذہ طلباء کو منتشر کر رہے تھے اور انہیں محفوظ دالان کی طرف لے جا رہے تھے کہ ایک بار پھر دوسرا دھماکہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ لڑکوں کے اسکول کے اساتذہ طلباء کو منتشر کر رہے تھے اور انہیں محفوظ دالان کی طرف لے جا رہے تھے جب دوسرا دھماکہ ہوا۔ دوسرے دھماکے کے متاثرین پر کچھ بھی فلٹر نہیں ہوا ہے۔
افغان پولیس کے مطابق، افغان دارالحکومت کے شیعہ اکثریتی ضلع دشت پارچی میں تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانے والے دھماکوں میں کم از کم چھ طالب علم  شہید اور گیارہ زخمی ہوئے۔
آج صبح افغان خبر رساں ذرائع نے مغربی کابل میں ممتاز نامی اسکول میں ایک اور دھماکے کی بھی اطلاع دی۔
افغان پولیس کے مطابق، افغان دارالحکومت کے شیعہ اکثریتی ضلع دشت پارچی میں تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانے والے دھماکوں میں کم از کم چھ طالب علم شہید اور گیارہ زخمی ہوئے۔
اسکول کے حکام نے بتایا کہ دھماکے میں ایک طالب علم شدید زخمی ہوا اور چھ دیگر کو سطحی چوٹیں آئیں۔
ممتاز اسکول کے ڈائریکٹر کا دعویٰ ہے کہ دھماکہ ایک کلاس روم میں ہوا۔
اسکول کی طرف جانے والی ایک تنگ سڑک پر گارڈز نے بتایا کہ انہوں نے 10 متاثرین کو دیکھا۔ اسکول کے اندر، ایسوسی ایٹڈ پریس کے رپورٹر نے خون آلود دیواریں، جلی ہوئی نوٹ بکس اور بچوں کے جوتے دیکھے۔
عینی شاہدین کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک خودکش بمبار نے خود کو ایک بڑے کمپاؤنڈ میں دھماکے سے اڑا لیا جس میں ہزاروں طلبہ کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔ فی الحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ دھماکے کے وقت اسکول میں کتنے طلبہ موجود تھے۔
مغربی کابل میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔ لیکن اس علاقے کے ساتھ ساتھ ہزارہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے شیعہ شہریوں کو پہلے ہی داعش خراسان کی شاخ نے نشانہ بنایا تھا، جو داعش کے دہشت گردوں کی علاقائی شاخ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .