ایران کا 2021 کے انسانی حقوق کی رپورٹ میں امریکی دعووں کو مسترد

تہران، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بے بنیاد، نقلی رپورٹس جاری کرنے سے ایسی رپورٹس کو کوئی جواز نہیں ملتا۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے جمعرات کے روز امریکہ کی انسانی حقوق پر بے بنیاد دعووں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ امریکہ کی جھوٹ کی عادی حکومت سے موجودہ سچائی اور حقائق بتانے کی توقع نہیں کی جا سکتی، امریکی رپورٹ کی جانبدارانہ، سیاسی اور مداخلت پسندانہ نوعیت سب پر عیاں ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ پوری دنیا میں جنگ، بغاوت، یلغار، قتل و غارت، اغوا، معاشی ناکہ بندی اور قتل وغارت سے بھری تاریخ کے ساتھ امریکہ انسانی حقوق کا سب سے بڑا پامال کرنے والا ملک ہے اور وہ کسی بھی طرح بلند تصورات کی بات کرنے کا اہل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام ایران کے خلاف امریکی جرائم کو فراموش نہیں کریں گے جن میں ایک مسافر بردار طیارہ گرانا، گزشتہ دہائیوں کے دوران ایرانی عوام اور حکام کے قتل کے لیے اندرونی عناصر کو اکسانا اور ایرانی قوم کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی ہرممکن کوششیں شامل ہیں۔
انہوں نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو بھی قرار دیا جس میں ایرانی مریضوں کو دوائی فراہم کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
خطیب زادہ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شہید جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کے براہ راست حکم کا بھی ذکر کیا جس نے امریکہ کی دہشت گردی کی نوعیت کو ظاہر کیا۔
امریکی حکومت نے امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کے اندر سیاہ فام لوگوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین، منظم خلاف ورزی پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .