یہ بات علیرضا مقدسی نے منگل کے روز 15 پڑوسی ممالک کے ساتھ ملکی تجارت کے حوالے سے کہی۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 1400 ہجری شمسی میں پڑوسیوں کے ساتھ تجارت کا حجم وزن میں 23 فیصد اور قیمت میں 43 فیصد اضافے کے ساتھ 100 ملین ٹن( 51 ارب ڈالر) تک پہنچ گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی تیرہویں حکومت میں خطی ممالک بالخصوص پڑوسیوں کے ساتھ کنورجنسی پالیسی پیداوار بڑھانے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ تجارت میں اضافے کا باعث بنی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران 15 ہمسایہ ممالک کو تجارت کا حجم 51 ارب 875 ملین ڈالر (100 ملین اور 131 ٹن سامان) تھا جن میں سے 26 ارب 29 ملین ڈالر(75 ملین اور 445 ہزار ٹن) برآمدات سے متعلق ہے، اور 24 ملین 686 ہزار ٹن ( 25 ارب 846 ملین ڈالر درآمدات کا حصہ تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران پڑوسی ممالک کو ایران کی برآمدات کی شرح میں وزن کے لحاظ سے 12 فیصد اور قیمت کےلحاظ سے 29 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور درآمدات کے شعبے میں بھی وزن میں 68 فیصد اور قیمت میں 60 فیصد زیادہ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ