ایران اور پڑوسی ملکوں کی تجارتی لین دین میں 52 فیصد کا اضافہ/ ایرانی کی برآمدی منزلوں میں سعوی عرب کی واپسی

تہران، ارنا- ایرانی کسٹم ادارے کے سربراہ نے ایران کی برآمدی منزلوں میں سعودی عرب کی واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ رواں شمسی سال کے ابتدائی چھ مہینوں میں 47 ملین ٹن سے زیادہ مصنوعات کی ایران اور 15 پڑوسی ملکوں کے درمیان لین دین ہوئی ہی جن کی مالیت کی شرح 22 ارب 588 ملین ڈالر ہے اور اس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران کے مقابلے میں 52 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

"سید روح اللہ لطیفی" نے کہا کہ رواں شمسی سال کے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران، ایران اور 15 پڑوسی ملکوں کے درمیان 47 ملین 222 ہزار 768 ٹن مصنوعات کی لین دین ہوئی ہیں جن کی مالیت کی شرح 22 ارب 588 ملین 11 ہزار 53 ڈالر ہے؛ یہ پچھلے چھ مہینوں میں مجموعی تجارت میں وزن کے لحاظ سے 60 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 50 فیصد کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی عرصے کے دوران، ایران اور پڑوسی ملکوں کے درمیان تجارتی لین دین میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں وزن کے لحاظ سے 37 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 52 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

لطیفی نے کہا کہ اسی عرصے کے دوران، دنیا میں مجموعی طور پر 59 ملین 996 ہزار ٹن مصنوعات کی لین دین ہوئی ہیں جن کی مالیت کی شرح 21 ارب 805 ملین 611 ہزار569 ملین ڈالر ہے جن میں سے 36 ملین 87 ہزار373 ٹن (جن کی مالیت 11 ارب 218 ملین138 ہزار 119 ڈالر ہے) مصنوعات کی لین دین کا تعلق ایرانی پڑوسیوں سے تعلق رکھتا ہے اور یہ وزن کے لحاظ سے 60 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 5۔51 فیصد ہے۔

ایرانی کسٹم ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ رواں شمسی سال کے ابتدائی چھ مہینوں میں ایران کی ہمسایہ ملکوں کو برامدات میں وزن کے لحاظ سے 33 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 41 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی سب سے بڑی برآمدی منزلیں بالترتیب عراق، ترکی، متحدہ عرب امارات، افغانستان اور پاکستان ہیں۔

لطیفی نے کہا کہ ایران کی سب سے درآمدی منزلیں بالترتیب متحدہ عرب امارات، ترکی، روس، عراق اور عمان ہیں اور ان کے بعد بالترتیب پاکستان، قازقستان، جمہوریہ آذربائیجان، ترکمانستان، آرمینیا، کویت، افغانستان ، قطر اور بحرین کی باری آتی ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی کسٹم ادارے کے مطابق رواں سال کے ابتدائی چھ مہینوں میں ایران کی غیر ملکی تجارت وزن کے لحاظ سے 79 ملین 100 ہزار ٹن اور مالیت کے لحاظ سے 45 ارب ڈالر ہے جن میں برآمدات کا حصہ (وزن کے لحاظ سے 60 ملین ٹن اور مالیت کے لحاظ 21 ارب 800 ملین ڈاالر) ہے اور درآمدات  کا حصہ ( وزن کے لحاظ سے 19 ملین 100 ہزار ٹن اور مالیت کے لحاظ سے23 ارب 100 ملین ڈالر) ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ برسوں میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تجارت میں کمی آئی تھی اور2020 میں دونوں ممالک کی برآمدات اور درآمدات کی شرح صفر تک پہنچ چکی تھی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .