ایران اور قطر کے وزرا برائے مواصلات اور شہری ترقی کے امور کے اجلاس کا انعقاد

کیش، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی اور قطری وزیر برائے مواصلات اور نقل و حمل کے درمیان جزیرے کیش میں ورلڈ کپ 2022 کی ایرانی حمایت کے محور سے مشترکہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ سید "ابراہیم رئیسی" کے حالیہ دورہ قطر اور ورلڈ کپ 2022 کی ایرانی حمایت کے نتائج کا جائزہ لینے کے سلسلے میں کیش کے دورے پر آئے ہوئے "رستم قاسمی" اور "جاسم بن سیف السلیطی" نے آج بروز اتوار کو ملاقات کی۔

اس موقع پر رستمی نے کہا کہ یہ دورہ ہمارے ملک کے صدر کے دورہ قطر کے سلسلے میں کیا گیا ہے اور السلیطی، کیش کے بعد طے پانے والے معاہدوں کے فریم ورک کے اندر اور رمضان المبارک کے اختتام کے بعد ملک کے دیگر حصوں بشمول شیراز، اصفہان اور شمالی علاقوں کا دورہ کریں گے۔

در این اثنا قطری وزیر نے امیر قطر کے سلام کو ایرانی حکومت تک پہنجا اور کہا کہ دو عظیم دوست حکومتوں ایران اور قطر کے درمیان اہم مسائل ہیں اور ہم مزید تفصیلی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

*** ایران سے نقل و حمل کی سرگرمیوں میں تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا

قطری وزیر برائے  مواصلات  اور نقل و حمل نے کہا کہ دونوں ممالک میں قطری اور ایرانی مسافروں کی نقل و حمل کے میدان میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔

جاسم بن سیف السلیطی نے کہا کہ عالمی کپ ایران اور قطر کے درمیان مشترکہ تعاون کے اہم مسائل میں سے ایک ہے اور اس تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کی توسیع کا باعث بنے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ تعاون کی مناسبت سے، ہم ایرانی تماشائیوں کو قطر بھیجنے کے لیے کچھ سہولیات فراہم کرنے اور پیدا کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، اور جس کیلئے ہمارے ملک کی مواصلات اور نقل و حمل اور ایران کی مواصلات اور شہری ترقی کی وزارتوں کے درمیان دو طرفہ تعاون کی ضرورت ہے۔

ایران اور قطر کے وزرا برائے مواصلات اور شہری ترقی کے امور کے اجلاس کا انعقاد

السلیطی نے یاد دلایا کہ ہم دوسرے دو طرفہ تعاون پر بات چیت کریں گے اور انشاء اللہ اس کا فائدہ دو دوست ممالک کو پہنچے گا۔

قطری وزیر برائے مواصلات اور نقل و حمل کے امور نے کہا کہ بلاشبہ، قطر کے امیر کی سفارشات اور ایران کے صدر کی اپنے حالیہ دورہ قطر کے دوران کی گئی سفارشات سے دو طرفہ تعاون کو فروغ ملے گا اور اس میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے ایران کو ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ  ایران خطے کے اہم کردار ادا کرنے والوں میں سے ایک ہے اور ہم بحری شعبوں سمیت ائیر لائنز میں بھی باہمی تعاون کے فروغ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ کیش جزیرہ اتوار اور پیر (10 اور 11 اپریل) کو ایران اور قطر کے روڈ منسٹرز کی میزبانی کرتا ہے تاکہ مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھایا جا سکے۔

یہ ہمارے صدر آیت اللہ رئیسی کے خصوصی حکم کے بعد ترتیب دیا گیا ہے تاکہ قطر ورلڈ کپ کی سیاحتی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے اور ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی کی حکومت  کے آیت اللہ رئیسی کے حالیہ دورہ قطر کے دوران، قطری وزیر برائے مواصلات اور نقل و حمل کے مذاکرات کی پیروی کی جائے۔

وزراء قطر میں 2022 کے ورلڈ کپ کے لیے ایران کی حمایت پر تبادلہ خیال کریں گے، جس میں دونوں ممالک کی بندرگاہوں کے درمیان باقاعدہ شپنگ لائنوں کا آغاز اور ایران کے اوپر قطری کمرشل ایئرلائنز کے زیادہ استعمال کے معاہدے پر بات چیت ہوگی، اور مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں گے۔

کیش کے کچھ سیاحتی مقامات اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کا دورہ ان وزراء کا جزیرہ کیش کے سفر سے ایک اور پروگرام ہے۔

خیال رہے کہ قطر اس سال نومبر میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ کیش کی اس ملک سے قربت کی وجہ سے، اس موقع کو استعمال کرنا؛  فروری 2021 سے کیش فری زون آرگنائزیشن کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

اس سلسلے میں، 520 بلین ریال اس سال اگست تک دو گھاس کے میدانوں کو معیاری بنانے اور مزید تین میدانوں کی تعمیر سے کیش جزیرے کے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے کے لیے خرچ کیے جائیں گے۔

اس جزیرے میں قطر میں 2022 کے ورلڈ کپ کے لیے سہولیات بھی ہیں، جیسے کہ 19,000 بستروں والے 52 ہوٹل، ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ جس میں سالانہ تقریباً 20 لاکھ مسافروں کی گنجائش ہے؛ اس بندرگاہ کا رقبہ 110 ہیکٹر ہے جس میں 12,000 ٹن جہازوں کی گنجائش والے گھاٹ کے ساتھ مختلف مسافر اور کارگو خدمات فراہم کرنے کا امکان ہے۔

جزیرہ کیش سے قطر کا فاصلہ 270 کلومیٹر ہے جو کہ دوحہ تک ہوائی جہاز سے تقریباً 40 منٹ اور کشتی کے ذریعے پانچ سے چھ گھنٹے میں طے ہوتا ہے۔

92 مربع کلومیٹر کے رقبے اور 42,000 کی آبادی کے ساتھ جزیرہ کیش؛ صوبہ ہرمزگان کے بندر لنگہ شہر کے علاقوں میں سے ایک ہے اور خلیج فارس کے آبی پانیوں میں واقع ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@  

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .